Altaf Parwaz

الطاف پرواز

الطاف پرواز کی غزل

    لاکھ تیری ہی طرح کیوں نہ پرایا ہوتا

    لاکھ تیری ہی طرح کیوں نہ پرایا ہوتا تجھ سا کوئی تو مرے دھیان میں آیا ہوتا وقت کے ساتھ تو چلتا ہے زمانہ سارا وقت کے ساتھ مری طرح نبھایا ہوتا میں ترے شہر میں تنہا ہوں نہ جانے کب سے تو نہ ہوتا تری دیوار کا سایا ہوتا کھلکھلاتے ہوئے لمحوں سے لپٹنے والو روٹھنے والی رتوں کو بھی منایا ...

    مزید پڑھیے

    صبا کی بات سنیں پھول سے کلام کریں

    صبا کی بات سنیں پھول سے کلام کریں بہار آئے تو ہم بھی جنوں میں نام کریں نہ کوئی ریت کا ٹیلہ نہ سایہ دار درخت رہ وفا میں مسافر کہاں قیام کریں قدم قدم پہ ملے بولتے ہوئے پتھر تمہی بتاؤ کہ اب کس سے ہم کلام کریں مہک اڑاتی ہوئی آئی ہے نسیم بہار کہو اب اہل چمن سے کہ فکر دام کریں ہماری ...

    مزید پڑھیے

    سمندروں کو اٹھائے پھری گھٹا برسوں

    سمندروں کو اٹھائے پھری گھٹا برسوں مگر میں پیاس نہ اپنی بچھا سکا برسوں بس اتنا یاد ہے تجھ سے ملا تھا رستے میں پھر اپنے آپ سے رہنا پڑا جدا برسوں میں ایک عمر بھٹکتا رہا ہوں صحرا میں کہ میری خاک اڑاتی رہی ہوا برسوں ہمی نے دامن شب کو نہ ہاتھ سے چھوڑا سحر کے گیت سناتی رہی صبا ...

    مزید پڑھیے

    اینٹ دیوار سے جب کوئی کھسک جاتی ہے

    اینٹ دیوار سے جب کوئی کھسک جاتی ہے دھوپ کچھ اور میرے سر پہ چمک جاتی ہے کتنے دروازے مجھے بند نظر آتے ہیں آنکھ جب اٹھ کے سر بام فلک جاتی ہے مجھ سے اس بات پہ ناراض ہیں ارباب خرد بات آئی ہوئی ہونٹوں پہ اٹک جاتی ہے مطمئن ہو کے کبھی سانس نہ لیں اہل چمن آگ سینوں میں ہوا پا کے بھڑک جاتی ...

    مزید پڑھیے