انجمن میں جو مری اتنی ضیا ہے صاحب
انجمن میں جو مری اتنی ضیا ہے صاحب خون دل میرے چراغوں کی غذا ہے صاحب بت شکن نکلا وہی سمجھا تھا جس کو بت گر جس میں رہتا تھا وہی توڑ گیا ہے صاحب آنکھ سے آنسو چرا لے گیا لیکن وہ شخص بے گہر سیپ یہیں چھوڑ گیا ہے صاحب مجھ کو جنت کے نظارے بھی نہیں جچتے ہیں شہر جاناں ہی تصور میں بسا ہے ...