علی عمران کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    نیم کے اس پیڑ سے اترا ہے جن

    نیم کے اس پیڑ سے اترا ہے جن پھر کسی کے خون کا پیاسا ہے جن گھر میں جتنے لوگ تھے وہ کھا گیا میں بچا ہوں پر ابھی بھوکا ہے جن پھونکتا ہوں پڑھ کے ساری آیتیں اور مجھ کو دیکھ کے ہنستا ہے جن کودتا ہے رات بھر وہ صحن میں ہر جگہ گھر میں مرے پھرتا ہے جن رات ڈائن ہے مچاں سے جھولتی اور اس کے ...

    مزید پڑھیے

    میں کب سے مرا اپنے اندر پڑا ہوں

    میں کب سے مرا اپنے اندر پڑا ہوں میں مردہ ہوں مردے کے اوپر پڑا ہوں میں دنیا بدلنے کو نکلا تھا گھر سے سو تھک ہار کے گھر میں آ کر پڑا ہوں خدا ہوں میں گنبد سے لٹکا ہوا ہوں میں بھگوان مندر کے باہر پڑا ہوں ترے پاؤں کی دھول ہی چاٹنی ہے ترے در کا بن کے میں پتھر پڑا ہوں قدم دھر مری سوکھی ...

    مزید پڑھیے

    پوچھتے ہو تم میں کب کر کے دکھلاؤں گا

    پوچھتے ہو تم میں کب کر کے دکھلاؤں گا جادوگر ہوں کرتب کر کے دکھلاؤں گا تجھ کو لگتا ہے میں پیار سے بیگانہ ہوں حیراں ہوگی جب جب کر کے دکھلاؤں گا چاند بجھے گا تارے پگھلیں گے راتوں کے دیکھے گی تو میں سب کر کے دکھلاؤں گا پیاس بنوں گا یار میں تیرے ہونٹوں کی زخمی میں تیرے لب کر کے ...

    مزید پڑھیے

    شام گھر جائے گی میں کدھر جاؤں گا

    شام گھر جائے گی میں کدھر جاؤں گا آس مر جائے گی میں کدھر جاؤں گا وہ پری ایک دن چھوڑ کر جو مجھے چاند پر جائے گی میں کدھر جاؤں گا تو جدھر جائے گی جاؤں گا میں ادھر تو کدھر جائے گی میں کدھر جاؤں گا زندگی تیری طرح گزرتا ہوں میں تو گزر جائے گی میں کدھر جاؤں گا تیرا گھر ہے ادھر میرا گھر ...

    مزید پڑھیے

    بارش کے گھنگھور حوالے گنتا رہتا ہوں

    بارش کے گھنگھور حوالے گنتا رہتا ہوں لمحہ لمحہ بادل کالے گنتا رہتا ہوں صدیاں گزریں خوابوں کو آنکھوں میں آئے پلکوں پر مکڑی کے جالے گنتا رہتا ہوں اوپر والا منزل مجھ کو دکھلاتا ہے اور میں اپنے پیر کے چھالے گنتا رہتا ہوں تاریکی کی لاشیں گننا کتنا مشکل ہے دن کے آدم خور اجالے گنتا ...

    مزید پڑھیے

تمام

8 نظم (Nazm)

    غنڈہ

    موت بندوق لیے پھرتی ہے گلی کوچوں میں دندناتی ہے کان میں سیٹیاں بجاتی ہے آسماں ناک پر اٹھاتی ہوئی ٹھوکروں سے زمیں اڑاتی ہوئی تختیاں غور سے پڑھتی ہے سب مکانوں کی گالیاں بکتی گزرتی ہے ہر محلے سے ریز گاری بھی چراتی ہے روز گلے سے موت بندوق لیے پھرتی ہے کوئی گھر سے نکل نہیں پاتا اس کے ...

    مزید پڑھیے

    گلزار

    وہ اک لمحہ بڑا مقدس تھا وہ اک لمحہ کہ جس میں آسماں سب آیتوں کا ورد کرتے تھے ستارے ہاتھ میں لے کر جہنم کی سلگتی اور دہکتی آگ کے اوپر فرشتے اپنے اپنے پنکھوں کی بوندیں جھٹکتے تھے خدا نے ایک لمحے کو نگاہیں موند کر اپنی تسلط کی گرہ کو ڈھیلا چھوڑا تھا نظام ازل توڑا تھا وہ اک لمحہ کہ جس ...

    مزید پڑھیے

    نوستالجیا

    بیس برس وہ پرانی شرٹ نکلی ہے الماری سے میں نے تہہ کر کے اس کو الماری کے سب سے اوپر والے خانے میں رکھا تھا جیسے میری بوڑھی ماں قرآن کو چوم کے رکھتی تھی تیری یادوں کے پرفیوم کے دھبے پڑے ہیں اب تک اور میں چھو کر دیکھوں تو خوشبو بھی اب تک گئی نہیں ہے وقت اس شرٹ کی آستین کا گھسا ہوا ہے بس ...

    مزید پڑھیے

    میڈ فار ایچ ادر

    تمہیں کچھ خبر ہے کہ جب میں نہیں تھا تو تب میں کہاں تھا میں اک ماس بن کر کسی سخت گھیرے میں جکڑا ہوا تھا میں خونیں اندھیروں میں لتھڑا ہوا تھا نہیں جانتا تھا کہ میں ہوں کہاں ہوں نہیں جانتا تھا کہ تم ہو کہاں ہو تمہیں کچھ خبر ہے کوئی شکل لے کر میں جنما تھا جس دن میں جنما نہیں تھا کھلی ...

    مزید پڑھیے

    الجھن

    کس سے پوچھوں میرے مالک میرے جسم سے مجھ کو اب یہ خون کی بو کیوں آتی ہے جبکہ کوئی زخم نہیں ہے گھاؤ نہیں جو دکھتا ہو پھر یہ کیسی بو ہے جو سانسوں میں رینگتی رہتی ہے کپڑوں سے چمٹی ہے میرے دروازوں سے دیواروں سے میز پہ رکھے اخباروں سے رستی ہے کیسے میں اس خون کی باسی بو سے چھٹکارا پاؤں ...

    مزید پڑھیے

تمام