نیم کے اس پیڑ سے اترا ہے جن
نیم کے اس پیڑ سے اترا ہے جن پھر کسی کے خون کا پیاسا ہے جن گھر میں جتنے لوگ تھے وہ کھا گیا میں بچا ہوں پر ابھی بھوکا ہے جن پھونکتا ہوں پڑھ کے ساری آیتیں اور مجھ کو دیکھ کے ہنستا ہے جن کودتا ہے رات بھر وہ صحن میں ہر جگہ گھر میں مرے پھرتا ہے جن رات ڈائن ہے مچاں سے جھولتی اور اس کے ...