Ali Ahmad Jalili

علی احمد جلیلی

  • 1921 - 2005

شاعر اور ناقد، جلیل مانکپوری کے فرزند

Poet and critic, son of Jaleel Manikpuri

علی احمد جلیلی کی غزل

    اب چھلکتے ہوئے ساغر نہیں دیکھے جاتے

    اب چھلکتے ہوئے ساغر نہیں دیکھے جاتے توبہ کے بعد یہ منظر نہیں دیکھے جاتے مست کر کے مجھے اوروں کو لگا منہ ساقی یہ کرم ہوش میں رہ کر نہیں دیکھے جاتے ساتھ ہر ایک کو اس راہ میں چلنا ہوگا عشق میں رہزن و رہبر نہیں دیکھے جاتے ہم نے دیکھا ہے زمانے کا بدلنا لیکن ان کے بدلے ہوئے تیور نہیں ...

    مزید پڑھیے

    خوشی نے مجھ کو ٹھکرایا ہے درد و غم نے پالا ہے

    خوشی نے مجھ کو ٹھکرایا ہے درد و غم نے پالا ہے گلوں نے بے رخی کی ہے تو کانٹوں نے سنبھالا ہے محبت میں خیال ساحل و منزل ہے نادانی جو ان راہوں میں لٹ جائے وہی تقدیر والا ہے جہاں بھر کو متاع لالہ و گل بخشنے والو ہمارے دل کا کانٹا بھی کبھی تم نے نکالا ہے کناروں سے مجھے اے ناخداؤ دور ہی ...

    مزید پڑھیے

    ایک کھڑکی گلی کی کھلی رات بھر

    ایک کھڑکی گلی کی کھلی رات بھر منتظر جانے کس کی رہی رات بھر ہم جلاتے رہے اپنے دل کے دیے تیرگی قتل ہوتی رہی رات بھر میری آنکھوں کو کر کے عطا رت جگے میری تنہائی سوتی رہی رات بھر ایک خوشبو درازوں سے چھنتی ہوئی دستکیں جیسے دیتی رہی رات بھر دل کے اندر کوئی جیسے چلتا رہا چاپ قدموں کی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2