فریب نکہت و گلزار سے بچاؤ مجھے
فریب نکہت و گلزار سے بچاؤ مجھے کرم کرو کسی صحرا میں چھوڑ آؤ مجھے وہ جنس ہوں میں جسے بک کے مدتیں گزریں جو ہو سکے تو کہیں سے خرید لاؤ مجھے مچل رہی ہے نظر چھو کے دیکھیے اس کو سمٹ رہا ہے بدن ہاتھ مت لگاؤ مجھے کسی طرح ان اندھیروں کی عمر تو کم ہو جلانے والو ذرا دیر تک جلاؤ مجھے کسی پہ ...