Alamtaab Tishna

عالم تاب تشنہ

عالم تاب تشنہ کی غزل

    وہ کہ ہر عہد محبت سے مکرتا جائے

    وہ کہ ہر عہد محبت سے مکرتا جائے دل وہ ظالم کہ اسی شخص پہ مرتا جائے میرے پہلو میں وہ آیا بھی تو خوشبو کی طرح میں اسے جتنا سمیٹوں وہ بکھرتا جائے کھلتے جائیں جو ترے بند قبا زلف کے ساتھ رنگ پیراہن شب اور نکھرتا جائے عشق کی نرم نگاہی سے حنا ہوں رخسار حسن وہ حسن جو دیکھے سے نکھرتا ...

    مزید پڑھیے

    گنتی میں بے شمار تھے کم کر دیے گئے

    گنتی میں بے شمار تھے کم کر دیے گئے ہم ساتھ کے قبیلوں میں ضم کر دیے گئے پہلے نصاب عقل ہوا ہم سے انتساب پھر یوں ہوا کہ قتل بھی ہم کر دیے گئے پہلے لہولہان کیا ہم کو شہر نے پھر پیرہن ہمارے علم کر دیے گئے پہلے ہی کم تھی قریۂ جاناں میں روشنی اور اس پہ کچھ چراغ بھی کم کر دیے گئے اس دور ...

    مزید پڑھیے

    اب بھی ذروں پہ ستاروں کا گماں ہے کہ نہیں

    اب بھی ذروں پہ ستاروں کا گماں ہے کہ نہیں زیر پا اب بھی ترے کاہکشاں ہے کہ نہیں اب بھی وہ جشن طرب ہے کہ نہیں مقتل میں اک تماشے کو ہجوم نگراں ہے کہ نہیں اب بھی فریاد بہ لب ہے کہ نہیں راندۂ عشق وہ ہی بے چارگیٔ دل زدگاں ہے کہ نہیں کہیے نم ہے کہ نہیں چشم ندامت آثار قافلے والوں کو احساس ...

    مزید پڑھیے

    سوائے دربدری اس کو خاک ملتا ہے

    سوائے دربدری اس کو خاک ملتا ہے جو آسمان سے اپنی زمیں بدلتا ہے میں جب بھی گھر سے نکلتا ہوں رات کو تنہا چراغ لے کے کوئی ساتھ ساتھ چلتا ہے عجیب ہوتا ہے نظارگان شوق کا حال ردائے ماہ پہن کر وہ جب نکلتا ہے بروئے چشم ردائے حجاب تان لی جائے وہ زیر سایۂ گل پیرہن بدلتا ہے فریب قرب تو ...

    مزید پڑھیے

    اٹھتے ہوئے طوفان کا منظر نہیں دیکھا

    اٹھتے ہوئے طوفان کا منظر نہیں دیکھا دیکھو مجھے گر تم نے سمندر نہیں دیکھا گزرا ہوا لمحہ تھا کہ بہتا ہوا دریا پھر میری طرف اس نے پلٹ کر نہیں دیکھا اک دشت ملا کوچۂ جاناں سے نکل کر ہم نے تو کبھی عشق کو بے گھر نہیں دیکھا تھے سنگ تو بیتاب بہت نقش گری کو ہم نے ہی انہیں آنکھ اٹھا کر ...

    مزید پڑھیے

    سفر میں راہ کے آشوب سے نہ ڈر جانا

    سفر میں راہ کے آشوب سے نہ ڈر جانا پڑے جو آگ کا دریا تو پار کر جانا یہ اک اشارہ ہے آفات ناگہانی کا کسی مقام سے چڑیوں کا کوچ کر جانا یہ انتقام ہے دشت بلا سے بادل کا سمندروں پہ برستے ہوئے گزر جانا تمہارا قرب بھی دوری کا استعارہ ہے کہ جیسے چاند کا تالاب میں اتر جانا طلوع مہر درخشاں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2