Akhtar Husain Shaafi

اختر حسین شافی

اختر حسین شافی کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    بندش الفاظ ہی سے شاعری ہوتی نہیں

    بندش الفاظ ہی سے شاعری ہوتی نہیں صرف جی لینے سے جیسے زندگی ہوتی نہیں شاعری کیفیت جذب و جنوں کا نام ہے یہ نہ ہو تو شاعری پھر شاعری ہوتی نہیں جو بھی ہو لیکن ہمارے واسطے یہ شاعری پردہ دار راز ہائے زندگی ہوتی نہیں گرمئ جذبات میں امکاں حسیں دھوکے کا ہے دل کی چنگاری فروغ دائمی ہوتی ...

    مزید پڑھیے

    ذوق نظر بڑھائیے گلزار دیکھ کر

    ذوق نظر بڑھائیے گلزار دیکھ کر الفت کا سودا کیجئے بازار دیکھ کر میں نے جنون عشق سے دامن بچا لیا ہر بوالہوس کو تیرا پرستار دیکھ کر میرے ہی در پہ تھا کوئی سائل کے روپ میں حیرت زدہ رہا مجھے نادار دیکھ کر نغمہ سرا نہ ہو سکا گلشن میں عندلیب طوفان و برق و باد کے آثار دیکھ کر بیتاب دل ...

    مزید پڑھیے

    صد حیف عدم کو ٹھکرا کر ہستی کی زیارت کر بیٹھے

    صد حیف عدم کو ٹھکرا کر ہستی کی زیارت کر بیٹھے ناداں تھے ہم نادانی میں جینے کی حماقت کر بیٹھے خالق نے نوازا روز ازل کس طرح ہمیں کیا بتلائیں لیکن جو امانت پائی تھی ہم اس میں خیانت کر بیٹھے اس دیس میں جب ہر رہزن کو رہبر کا شرف پاتے دیکھا قدروں کے محافظ ہو کر بھی قدروں سے بغاوت کر ...

    مزید پڑھیے

    ہم درد نہاں کو محفل میں رسوائے حکایت کر نہ سکے

    ہم درد نہاں کو محفل میں رسوائے حکایت کر نہ سکے کہنے کو بہت کچھ تھا لیکن کچھ ان سے خطابت کر نہ سکے اے حسن ذرا دم بھر کے لئے کچھ شوخ تجھے بھی ہونا تھا دو دل تھے فدا آپس میں مگر اظہار محبت کر نہ سکے گزرے ہوئے لمحوں کی یادیں اب شوق وفا سے کہتی ہیں جو شے تھی قریب قلب و جگر اس شے سے رفاقت ...

    مزید پڑھیے

    ہے یقیں مجھے مرا ہم نشیں مری اس ادا سے خفا نہیں

    ہے یقیں مجھے مرا ہم نشیں مری اس ادا سے خفا نہیں نہ جھکے گا سر در حسن پر کہ صنم صنم ہے خدا نہیں مری آرزو مری عاشقی ہے جنوں کی شدتوں سے بری یہ مذاق نو ہے بڑا عجب کہ میں صرف تجھ پہ فدا نہیں ذرا دور ہیں مری منزلیں تو نظر اٹھا نہ خفا ہو یوں مرے ہم سفر مرا راستہ ترے راستے سے جدا نہیں ہے ...

    مزید پڑھیے