Akhtar Ali Akhtar

اختر علی اختر

حیدرآباد کے معروف شاعر، جوش کے ہم عصر، دونوں کے درمیان معاصرانہ چشمک بھی رہی، اپنی طویل نظم ’قول فیصل‘ کے لیے معروف

Prominent poet from Hyderabad, a contemporary of Josh who had ongoing contestations with him; known for his long poem 'Qaul-e-Faisal'

اختر علی اختر کی غزل

    اجالوں کی نمائش ہو رہی ہے

    اجالوں کی نمائش ہو رہی ہے اندھیروں سے بھی سازش ہو رہی ہے کوئی منصف نہیں شاید میسر ستم گر سے جو نالش ہو رہی ہے وہ مانے یا نہ مانے اس کی مرضی منانے کی تو کاوش ہو رہی ہے ستم گر سے کوئی پوچھے تو اتنا یہ مجھ پر کیوں نوازش ہو رہی ہے ادب کی روک کر تعمیر خود ہی ترقی کی گزارش ہو رہی ...

    مزید پڑھیے

    دل و جاں ہم نثار کرتے ہیں

    دل و جاں ہم نثار کرتے ہیں وہ نگاہوں سے وار کرتے ہیں حال دل جب انہیں سناتا ہوں آنکھ وہ اشک بار کرتے ہیں ہم نے ان سے کبھی گلہ نہ کیا وہ تو شکوے ہزار کرتے ہیں آ بھی جاؤ کہ تاب ضبط نہیں ہر گھڑی انتظار کرتے ہیں آنکھ ان سے لڑی ہے جب اخترؔ گل و بلبل سا پیار کرتے ہیں

    مزید پڑھیے

    حریم کعبہ بنا دی وہ سر زمیں میں نے

    حریم کعبہ بنا دی وہ سر زمیں میں نے ترے خیال میں رکھ دی جہاں جبیں میں نے مجھی کو پردۂ ہستی میں دے رہا ہے فریب وہ حسن جس کو کیا جلوہ آفریں میں نے چٹک میں غنچے کی وہ صوت جاں فزا تو نہیں سنی ہے پہلے بھی آواز یہ کہیں میں نے رہین منزل وہم و گماں رہا اخترؔ اسی میں ڈھونڈھ لیا جادۂ یقیں ...

    مزید پڑھیے

    فریب جلوہ کہاں تک بروئے کار رہے

    فریب جلوہ کہاں تک بروئے کار رہے نقاب اٹھاؤ کہ کچھ دن ذرا بہار رہے خراب شوق رہے وقف انتظار رہے اب اور کیا ترے وعدوں کا اعتبار رہے میں راز عشق کو رسوا کروں معاذ اللہ یہ بات اور ہے دل پر نہ اختیار رہے چمن میں رکھ تو رہا ہوں بنا نشیمن کی خدا کرے کہ زمانہ بھی سازگار رہے جنوں کا رخ ...

    مزید پڑھیے

    خواب آسودگی سنہرا ہے

    خواب آسودگی سنہرا ہے زندگی پر تو سخت پہرا ہے دھوپ نفرت کی بڑھ گئی لوگو اب محبت پہ چھایا گہرا ہے حق پرستوں کا نام آ تنگی سارے عالم میں جن کا شہرہ ہے ہو دکھاوا یا ہو عمل اچھا فیصلہ نیتوں پہ ٹھہرا ہے دور کتنے بھی تم رہو اخترؔ رشتہ دل سے تو دل کا گہرا ہے

    مزید پڑھیے

    زندگی کیا ہے جو دل ہو تشنۂ ذوق وفا (ردیف .. ھ)

    زندگی کیا ہے جو دل ہو تشنۂ ذوق وفا یعنی یہ پردہ تو اٹھ سکتا ہے آسانی کے ساتھ گفتگوئے صورت و معنی ہے عنوان حیات کھیلتے ہیں وہ مری فطرت کی حیرانی کے ساتھ تم نے ہر ذرے میں برپا کر دیا طوفان شوق اک تبسم اس قدر جلووں کی طغیانی کے ساتھ دل کی آبادی ہے اخترؔ دل کی بربادی کا نام اک تعلق ...

    مزید پڑھیے

    دل کی آرزو تھی درد درد بے دوا پایا

    دل کی آرزو تھی درد درد بے دوا پایا کیا سوال تھا میرا اور کیا جواب ان کا عشق کی لطافت کو خاک طور کیا جانے مجھ پہ تھی نظر ان کی مجھ سے تھا خطاب ان کا عالم تمنا ہے خواب کا سا اک عالم شوق نا تمام اپنا عشوہ کامیاب ان کا کم نہ تھی قیامت سے صبح آفرینش بھی میری مضطرب نظریں اور انتخاب ان ...

    مزید پڑھیے

    تم نے دیوانہ کیا اچھا ہوا

    تم نے دیوانہ کیا اچھا ہوا ہر جگہ میرا جنوں رسوا ہوا اب تو دیوانوں کے دل کی ہو گئی موسم گل میں چمن صحرا ہوا جو بھی آیا حسن پنہاں دیکھ کر کوئی اندھا تو کوئی بہرا ہوا دیکھ لو اس میں مری تصویر ہے اشک غم پلکوں پہ ہے ٹھہرا ہوا فتح کیسے پائیں گے کفار پر قوم کا شیرازہ ہے بکھرا ہوا تھا ...

    مزید پڑھیے