جنون عشق کا جو کچھ ہوا انجام کیا کہئے
جنون عشق کا جو کچھ ہوا انجام کیا کہئے کسی سے اب یہ روداد دل ناکام کیا کہئے پھری کیوں کر نگاہ ساقیٔ گلفام کیا کہئے بھری محفل میں اسباب شکست جام کیا کہئے یہ کیسی دل میں ہے اک ظلمت بے نام کیا کہئے بجھا کیوں دفعتاً از خود چراغ شام کیا کہئے تغافل پر وہ دو حرف شکایت بھی قیامت ...