آہ اے سودائے خام آرزو
آہ اے سودائے خام آرزو تا بہ کے آخر نظام آرزو ضبط آہ دل شکن اور میں حزیں کر رہا ہوں احترام آرزو ہوشیار اے انفعال کیف زا حسن تک پہنچا پیام آرزو چشم لطف آگیں نئے انداز سے لے رہی ہے انتقام آرزو اہل دل زندہ ہیں کس امید پر نظم دنیا ہے نظام آرزو یاس کی گنجائشیں کس دل میں ہیں لے رہا ...