Ajmal Siddiqui

اجمل صدیقی

اجمل صدیقی کی غزل

    رو رو کے بیاں کرتے پھرو رنج و الم خوب

    رو رو کے بیاں کرتے پھرو رنج و الم خوب حاصل نہیں کچھ بھی جو نہ ہو رنگ قلم خوب بازار میں اک چیز نہیں کام کی میرے یہ شہر مری جیب کا رکھتا ہے بھرم خوب منزل تو کسی خاص کو ہی ملتی ہے، ورنہ دیکھے تو سبھی نے ہیں مرے نقش قدم خوب یہ ٹھیک ہے رشتے میں بندھا رہتا ہے اب دل اس کعبے میں ہوتا تھا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2