اجیت سنگھ حسرت کی غزل

    اگر فقیر سے ملنا ہے تو سنبھل پہلے

    اگر فقیر سے ملنا ہے تو سنبھل پہلے امیر بن کے نہ جا پیرہن بدل پہلے پڑے گی تجھ پہ سنہری کرن محبت کی حریم ذات کے جنگل سے خود نکل پہلے سلام کہنے کو آئے گی خود بخود منزل محبتوں کے کٹھن راستوں پہ چل پہلے جٹائیں کانچ کے بندے تو خوب ہیں لیکن تو خواہشوں پہ بھی جوگی بھبھوت مل پہلے شمار ...

    مزید پڑھیے

    زمانے ہو گئے تیرے کرم کی آس لگی

    زمانے ہو گئے تیرے کرم کی آس لگی قریب مے کدہ صحرا سی مجھ کو پیاس لگی لہو رلاتے ہیں مجھ کو سہاونے منظر چٹکتی چاندنی تیرے بنا اداس لگی نہ اس میں مے ہے نہ پانی تو پیاس کیسے بجھے یہ زندگی مجھے ٹوٹا ہوا گلاس لگی یہ گرم گرم سے آنسو بتا رہے ہیں یہی ضرور آگ کہیں دل کے آس پاس لگی یہاں تو ...

    مزید پڑھیے

    گھونسلے راکھ ہو گئے جل کے

    گھونسلے راکھ ہو گئے جل کے مٹ گئے سب نشان جنگل کے آگ برسا کے اڑ گیا بادل پر نکل آئے موئے بادل کے چیتھڑے اوڑھ کر جو سوتا ہوں خواب آتے ہیں مجھ کو مخمل کے سانپ ان سے لپٹ گئے اکثر ہم نے بوئے تھے پیڑ صندل کے جس میں انسانیت نہیں رہتی ہم درندے ہیں ایسے جنگل کے جو ہوا پر سوار ہو صاحب کب ...

    مزید پڑھیے

    جستجو میں کمال کرتا جا

    جستجو میں کمال کرتا جا تپتے صحراؤں سے گزرتا جا سرد آہوں سے دل کی آگ بجھا گرم اشکوں سے جام بھرتا جا آج میرا بھرم بھی رہ جائے اک اچٹتی نگاہ کرتا جا میری پہچان ہو جہاں سے الگ میرے خاکے میں رنگ بھرتا جا خود سے ملنے کی ہے اگر چاہت خوف کے جال کو کترتا جا تجھ کو حسرتؔ بنائے گی ...

    مزید پڑھیے

    گزرے جدھر سے نور بکھیرے چلے گئے

    گزرے جدھر سے نور بکھیرے چلے گئے وہ ہم سفر ہوئے تو اندھیرے چلے گئے اب میں ہوں اور شدت غم کی ہے تیز دھوپ ان گیسوؤں کے سائے گھنیرے چلے گئے میرے تفکرات کو ڈستی رہی تھی جو ناگن چلی گئی وہ سپیرے چلے گئے امید کے شجر پہ وہ ہلچل نہیں رہی چڑیاں گئیں تو رین بسیرے چلے گئے اندھے سفر کو گھر ...

    مزید پڑھیے

    اس چمن کا عجیب مالی ہے

    اس چمن کا عجیب مالی ہے جس نے ہر شاخ کاٹ ڈالی ہے دن اجالا گنوا کے بیٹھ گیا رات نے روشنی چرا لی ہے غم کی عصمت بچی ہوئی تھی مگر وقت نے وہ بھی روند ڈالی ہے معجزہ ہو جو بچ نکل جائے پانچ شہباز ایک لالی ہے یہ ترا عدل کیا ہوا یا رب کوئی ادنیٰ ہے کوئی عالی ہے آنکھ میں چبھ گئے کئی منظر اب ...

    مزید پڑھیے

    زندگی میں پیار کا سودا کرو

    زندگی میں پیار کا سودا کرو اچھا گاہک ہو تو بک جایا کرو پربتوں کے پار رہتا ہے وہ چاند جب اندھیرا ہو تو مل آیا کرو اس طرح تم کو جنوں ہو جائے گا شب گئے اٹھ اٹھ کے مت رویا کرو ایک دن وہ خود ہی بھاگا آئے گا رات جب سو جائے تم جاگا کرو دن ڈھلے کچھ اور گھبراتا ہے دل شام سے پہلے چلے آیا ...

    مزید پڑھیے

    جب میرا گھر بہشت سی گل وادیوں میں تھا

    جب میرا گھر بہشت سی گل وادیوں میں تھا اس وقت میں گھرا ہوا شہزادیوں میں تھا وہ دن ہوا ہوئے وہ زمانے گزر گئے بندے کا جب قیام پری زادیوں میں تھا یک بار جو اجڑ گئے بستے ہوئے نگر لگتا ہے کوئی بھوت بھی ان وادیوں میں تھا بیٹھا تھا جس پہ میں نے وہی شاخ کاٹ دی خود میرا ہاتھ ہی مری ...

    مزید پڑھیے

    لب دریا جو پیاسے مر گئے ہیں

    لب دریا جو پیاسے مر گئے ہیں جنوں کا نام روشن کر گئے ہیں حسینی قافلہ جب یاد آیا کٹورے آنسوؤں سے بھر گئے ہیں جنہیں سورج نے بھی دیکھا نہ ہوگا وہ ننگے پاؤں ننگے سر گئے ہیں وہ کب کے جا بسے اس پار لیکن کئی یادیں یہاں بھی دھر گئے ہیں جنہیں تھا شوق میلہ دیکھنے کا وہ سارے لوگ اپنے گھر ...

    مزید پڑھیے

    مخالف آندھیوں میں عزم کے دیپک جلاتا ہوں

    مخالف آندھیوں میں عزم کے دیپک جلاتا ہوں کبھی جب وقت پڑتا ہے تو خود کو آزماتا ہوں میں شہزادہ ہوا کا ہوں خلا میری ریاست ہے کبھی میں اڑتے اڑتے آسماں کو پھاند جاتا ہوں کبھی میں ریت ہی سے کھیلتا رہتا ہوں بچوں سا کبھی میں ذات کے گہرے سمندر میں نہاتا ہوں کبھی بے خود پڑا رہتا ہوں میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2