Aisha Masroor

عائشہ مسرور

عائشہ مسرور کی غزل

    دور دور منزل کا کچھ پتا نہیں ملتا

    دور دور منزل کا کچھ پتا نہیں ملتا رات کے مسافر کو راستہ نہیں ملتا وہ ترا ستم جس پر دل کو پیار آتا ہے یہ مری وفا جس کا کچھ صلہ نہیں ملتا درد کے سمندر میں دل کی ناؤ ڈوبی تھی تم کہاں تھے ایسے میں کچھ پتہ نہیں ملتا سب غم محبت کا جبر سہہ نہیں سکتے سب کو زہر پینے کا حوصلہ نہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہماری پیاس افسانہ بنی ہے

    ہماری پیاس افسانہ بنی ہے یہی موضوع مے خانہ بنی ہے ہمارے دل کی حالت کون جانے ہماری وضع شاہانہ بنی ہے محبت نے بھرے دل میں وہ شعلے ذرا سی خاک پروانہ بنی ہے لٹا دی جس پہ دنیا وہ نظر بھی ہمارے غم سے بیگانہ بنی ہے اسی دنیا کے اک گوشے میں یا رب مری دنیا جداگانہ بنی ہے کھنکتی گونجتی ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے خواب تنہا ہیں ہمارے غم اکیلے ہیں

    ہمارے خواب تنہا ہیں ہمارے غم اکیلے ہیں گھرے ہیں کتنے ہنگاموں میں پھر بھی ہم اکیلے ہیں تمہارے پاس بھی سوکھے ہوئے کچھ پھول ہیں تنہا ہمارے ساتھ بھی کھوئے ہوئے موسم اکیلے ہیں چلے آؤ کہ دل کی دھڑکنوں میں نغمگی بھر دیں تمہارا ساز تنہا ہے مرے سرگم اکیلے ہیں بھری محفل میں یہ احساس ...

    مزید پڑھیے

    نہ دل کی بے بسی دیکھی نہ آنکھوں کی زباں سمجھے

    نہ دل کی بے بسی دیکھی نہ آنکھوں کی زباں سمجھے مرے شکوے کو تم بھی صرف انداز بیاں سمجھے محبت اور کوئی بات سننے ہی نہیں دیتی کسی کی گفتگو نکلی ہم ان کی داستاں سمجھے ہمارے دل سے اٹھتا ہے دھواں بجلی کہیں ٹوٹے چمن کے گوشے گوشے کو ہم اپنا آشیاں سمجھے محبت میں نہ دامن کا بھروسہ ہے نہ ...

    مزید پڑھیے