آئلہ طاہر کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    شام کی دھند سے اک حسن نے جھانکا تو کوئی نظم ہوئی

    شام کی دھند سے اک حسن نے جھانکا تو کوئی نظم ہوئی بسکہ پھر غم وہی اک غم جو خوش آیا تو کوئی نظم ہوئی دل بے تاب محبت کی ملامت کا امیں ڈر سا گیا رہ بدلنا کبھی اس شخص نے چاہا تو کوئی نظم ہوئی کس کا سایہ تھا کڑی دھوپ میں اک اور الاؤ کا بیاں کون تھا زخم مرا مجھ کو دکھایا تو کوئی نظم ...

    مزید پڑھیے

    بند آنکھوں میں پگھلتی ہوئی اک نظم کے روگ (ردیف .. ن)

    بند آنکھوں میں پگھلتی ہوئی اک نظم کے روگ اور مصرعوں میں چھپے درد ہمیں جانتے ہیں یوں گلے ملتے ہیں بچھڑا ہوا جیسے مل جائے تیرے کوچے میں پلے درد ہمیں جانتے ہیں ہم سے شاہان محبت کا پتہ پوچھتے ہو عشق آباد کے بے درد ہمیں جانتے ہیں ایک میلہ سا لگا ہوتا ہے یار آخر شب دل کی سرحد پہ کھڑے ...

    مزید پڑھیے

    وحشت کے تلون میں گزری کہ گزار آئے

    وحشت کے تلون میں گزری کہ گزار آئے اک عہد بجھا آئے اک عمر کو ہار آئے تم لوگ بھی کیا سمجھو تم لوگ بھی کیا جانو کس خواب اثاثے کو مٹی میں اتار آئے وہ رنگ جو بھیجے تھے اس چشم فسوں گر کو وہ رنگ وہیں اپنی تابانی کو وار آئے اب آبلہ پائی ہے لمحوں کی گرانی ہے خوش باش گئے تھے جو وہ سینہ فگار ...

    مزید پڑھیے

    نہ اب وہ پہلی سی طرز گریہ نہ شام غم کی ہما ہمی ہے (ردیف .. ن)

    نہ اب وہ پہلی سی طرز گریہ نہ شام غم کی ہما ہمی ہے بے اشک آنکھوں کے رتجگوں میں خیال سارے بجھے ہوئے ہیں سنہری گھڑیوں کا لمس تھا وہ مرے تکلم کے بانکپن میں مگر یہ عالم ہے اب کہ الفاظ ابر غم میں گھرے ہوئے ہیں تمہارے در کو ہی تکتے رہنا مچلتے جذبوں کی شوخیوں میں مگر اب اس چشم ناتواں میں ...

    مزید پڑھیے

    پہلے کچھ دن وفا ہوا تھا کوئی

    پہلے کچھ دن وفا ہوا تھا کوئی پھر مسلسل سزا ہوا تھا کوئی اب تو ظلمت بدست پھرتے ہیں کوئی دن تھے ضیا ہوا تھا کوئی کیا یہی بات کر رہے ہیں آپ کبھی عہد وفا ہوا تھا کوئی اب جدائی کی راہ پڑتی ہے بس یہیں تک دعا ہوا تھا کوئی دھند میں بس گئے تھے سب منظر بس اچانک خفا ہوا تھا کوئی برق گرتی ...

    مزید پڑھیے

تمام