Ahsan Marahravi

احسن مارہروی

ممتاز ترین مابعد کلاسیکی شاعروں میں شامل

One of the most prominent later – classical poets

احسن مارہروی کی غزل

    ادا میں بانکپن انداز میں اک آن پیدا کر

    ادا میں بانکپن انداز میں اک آن پیدا کر تجھے معشوق بننا ہے تو پوری شان پیدا کر کہاں کا وصل کیسی آرزو اے دل وہ کہتے ہیں نہ میں حسرت کروں پوری نہ تو ارمان پیدا کر ہمارا انتخاب اچھا نہیں اے دل تو پھر تو ہی خیال یار سے بہتر کوئی مہمان پیدا کر مجھے ہے رشک اس کو بھی رقیب اپنا سمجھتا ...

    مزید پڑھیے

    کیا ضرورت بے ضرورت دیکھنا

    کیا ضرورت بے ضرورت دیکھنا تم نہ آئینے کی صورت دیکھنا پھر گئیں بیمار غم کو دیکھ کر اپنی آنکھوں کی مروت دیکھنا ہم کہاں اے دل کہاں دیدار یار ہو گیا تیری بدولت دیکھنا ہے وہ جب دل میں تو کیسی جستجو ڈھونڈنے والوں کی غفلت دیکھنا سامنے تعریف پیچھے گالیاں ان کی منہ دیکھی محبت ...

    مزید پڑھیے

    سو حشر میں لیے دل حسرت مآب میں

    سو حشر میں لیے دل حسرت مآب میں آباد ہو رہا ہوں جہان خراب میں ہم اپنی بے قراری دل سے ہیں بے قرار آمیزش سکوں ہے اس اضطراب میں اب سیر گل کہاں، دل رنگیں نظر کہاں اک خواب تھا جو دیکھ لیا تھا شباب میں بڑھ بڑھ کے چھپ رہے ہیں پس پردہ بار بار کیا کیا تکلفات ہیں ترک حجاب میں احسنؔ دل ان ...

    مزید پڑھیے

    نظارہ جو ہوتا ہے لب بام تمہارا

    نظارہ جو ہوتا ہے لب بام تمہارا دنیا میں اچھلتا ہے بہت نام تمہارا درباں ہے نہ ہے غیر بد انجام تمہارا کام آئے گا آخر یہی ناکام تمہارا دشنام سنو دے کے دل اے حسن پرستوں یہ کام تمہارا ہے وہ انعام تمہارا آغاز محبت ہے ہو خوش حضرت دل کیا اچھا نظر آتا نہیں انجام تمہارا احسنؔ کی طبیعت ...

    مزید پڑھیے

    دل جھکا مائل طبیعت ہو گئی

    دل جھکا مائل طبیعت ہو گئی آج بسم اللہ الفت ہو گئی محو دل سے سب شکایت ہو گئی سامنے جب ان کی صورت ہو گئی میرا حال زار تو دیکھا مگر یہ نہ پوچھا کیوں یہ حالت ہو گئی وہ فریب ناز دے کر لے گئے کتنی ارزاں دل کی قیمت ہو گئی دل میں جب تک آہ تھی اک بات تھی لب تک آتے ہی حکایت ہو گئی جب نہ ...

    مزید پڑھیے

    اک نظر میں درد کھو دینا دل بیمار کا

    اک نظر میں درد کھو دینا دل بیمار کا یہ تو ادنیٰ سا کرشمہ ہے نگاہ یار کا غیر ممکن ہے کہ ہو پامال کوئی حشر میں ہو نہ جب تک کچھ اشارہ آپ کی رفتار کا حضرت آدم سے تا ایں دم ہوئے سب عشق دوست ہے ازل سے دور دورہ حسن کی سرکار کا ہم جو مر کر جی اٹھے اس پر تعجب کیا کہ ہے وہ کرامت چال کی یہ ...

    مزید پڑھیے

    تمہاری لن ترانی کے کرشمے دیکھے بھالے ہیں

    تمہاری لن ترانی کے کرشمے دیکھے بھالے ہیں چلو اب سامنے آ جاؤ ہم بھی آنکھ والے ہیں نہ کیونکر رشک دشمن سے خلش ہو خار حسرت کی یہ وہ کانٹا ہے جس سے پاؤں میں کیا دل میں چھالے ہیں یہ صدمہ جیتے جی دل سے ہمارے جا نہیں سکتا انہیں وہ بھولے بیٹھے ہیں جو ان پر مرنے والے ہیں ہماری زندگی سے ...

    مزید پڑھیے

    کشش حسن کی یہ انجمن آرائی ہے

    کشش حسن کی یہ انجمن آرائی ہے ساری دنیا ترے کوچے میں سمٹ آئی ہے درد نے کھوے ہوئے دل کی جگہ پائی ہے اک بلا سر سے گئی ایک بلا آئی ہے جاں نثاروں کو سہارا جو نہ جینے کا ملا کوئے قاتل میں قضا کھینچ کے لے آئی ہے میں چھپاتا ہوں غم عشق تو بنتا نہیں کام اور کہتا ہوں تو گویا مری رسوائی ...

    مزید پڑھیے

    جب تک اپنے دل میں ان کا غم رہا

    جب تک اپنے دل میں ان کا غم رہا حسرتوں کا رات دن ماتم رہا ہجر میں دل کا نہ تھا ساتھی کوئی درد اٹھ اٹھ کر شریک غم رہا کر کے دفن اپنے پرائے چل دیے بیکسی کا قبر پر ماتم رہا سیکڑوں سر تن سے کر ڈالے جدا ان کے خنجر کا وہی دم خم رہا آج اک شور قیامت تھا بپا تیرے کشتو کا عجب عالم ...

    مزید پڑھیے

    کیوں چپ ہیں وہ بے بات سمجھ میں نہیں آتا

    کیوں چپ ہیں وہ بے بات سمجھ میں نہیں آتا یہ رنگ ملاقات سمجھ میں نہیں آتا کیا داد سخن ہم تمہیں دیں حضرت ناصح ہے سو کی یہ اک بات سمجھ میں نہیں آتا شیخ اور بھلائی سے کرے تذکرہ تیرا اے پیر خرابات سمجھ میں نہیں آتا سایہ بھی شب ہجر کی ظلمت میں چھپا ہے اب کس سے کریں بات سمجھ میں نہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2