Ahmad Mushtaq

احمد مشتاق

پاکستان کے معروف ترین اور محترم جدید شاعروں میں سے ایک، اپنے نوکلاسیکی آہنگ کے لیے معروف

One of the leading and reputed Pakistani poets known for his neo-classical tone, equally well-known in India, lives in Houston USA.

احمد مشتاق کی غزل

    یہ تنہا رات یہ گہری فضائیں

    یہ تنہا رات یہ گہری فضائیں اسے ڈھونڈیں کہ اس کو بھول جائیں خیالوں کی گھنی خاموشیوں میں گھلی جاتی ہیں لفظوں کی صدائیں یہ رستے رہروؤں سے بھاگتے ہیں یہاں چھپ چھپ کے چلتی ہیں ہوائیں یہ پانی خامشی سے بہہ رہا ہے اسے دیکھیں کہ اس میں ڈوب جائیں جو غم جلتے ہیں شعروں کی چتا میں انہیں ...

    مزید پڑھیے

    دنیا میں سراغ رہ دنیا نہیں ملتا

    دنیا میں سراغ رہ دنیا نہیں ملتا دریا میں اتر جائیں تو دریا نہیں ملتا باقی تو مکمل ہے تمنا کی عمارت اک گزرے ہوئے وقت کا شیشہ نہیں ملتا جاتے ہوئے ہر چیز یہیں چھوڑ گیا تھا لوٹا ہوں تو اک دھوپ کا ٹکڑا نہیں ملتا جو دل میں سمائے تھے وہ اب شامل دل ہیں اس آئنے میں عکس کسی کا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    آج رو کر تو دکھائے کوئی ایسا رونا

    آج رو کر تو دکھائے کوئی ایسا رونا یاد کر اے دل خاموش وہ اپنا رونا رقص کرنا کبھی خوابوں کے شبستانوں میں کبھی یادوں کے ستونوں سے لپٹنا رونا تجھ سے سیکھے کوئی رونے کا سلیقہ اے ابر کہیں قطرہ نہ گرانا کہیں دریا رونا رسم دنیا بھی وہی راہ تمنا بھی وہی وہی مل بیٹھ کے ہنسنا وہی تنہا ...

    مزید پڑھیے

    خیر اوروں نے بھی چاہا تو ہے تجھ سا ہونا

    خیر اوروں نے بھی چاہا تو ہے تجھ سا ہونا یہ الگ بات کہ ممکن نہیں ایسا ہونا دیکھتا اور نہ ٹھہرتا تو کوئی بات بھی تھی جس نے دیکھا ہی نہیں اس سے خفا کیا ہونا تجھ سے دوری میں بھی خوش رہتا ہوں پہلے کی طرح بس کسی وقت برا لگتا ہے تنہا ہونا یوں میری یاد میں محفوظ ہیں تیرے خد و خال جس طرح ...

    مزید پڑھیے

    اک پھول میرے پاس تھا اک شمع میرے ساتھ تھی

    اک پھول میرے پاس تھا اک شمع میرے ساتھ تھی باہر خزاں کا زور تھا اندر اندھیری رات تھی ایسے پریشاں تو نہ تھے ٹوٹے ہوئے سناہٹے جب عشق کی تیرے مرے غم پر بسر اوقات تھی کچھ تم کہو تم نے کہاں کیسے گزارے روز و شب اپنے نہ ملنے کا سبب تو گردش حالات تھی اک خامشی تھی تر بہ تر دیوار مژگاں سے ...

    مزید پڑھیے

    مل ہی آتے ہیں اسے ایسا بھی کیا ہو جائے گا

    مل ہی آتے ہیں اسے ایسا بھی کیا ہو جائے گا بس یہی نہ درد کچھ دل کا سوا ہو جائے گا وہ مرے دل کی پریشانی سے افسردہ ہو کیوں دل کا کیا ہے کل کو پھر اچھا بھلا ہو جائے گا گھر سے کچھ خوابوں سے ملنے کے لیے نکلے تھے ہم کیا خبر تھی زندگی سے سامنا ہو جائے گا رونے لگتا ہوں محبت میں تو کہتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    منظر صبح دکھانے اسے لایا نہ گیا

    منظر صبح دکھانے اسے لایا نہ گیا آتی جاتی رہیں شامیں کوئی آیا نہ گیا رات بستر پہ کھلے چاند میں سوتا تھا کوئی میں نے چاہا کہ جگاؤں تو جگایا نہ گیا ایک مدت اسے دیکھا اسے چاہا لیکن وہ کبھی پاس سے گزرا تو بلایا نہ گیا گھیرے رہتی تھی اسے ایک جہاں کی نظریں پھر جو دیکھا تو وہ اس آن میں ...

    مزید پڑھیے

    شبنم کو ریت پھول کو کانٹا بنا دیا

    شبنم کو ریت پھول کو کانٹا بنا دیا ہم نے تو اپنے باغ کو صحرا بنا دیا اس اونچ نیچ پر تو ٹھہرتے نہیں تھے پاؤں کس دست شوق نے اسے دنیا بنا دیا کن مٹھیوں نے بیج بکھیرے زمین پر کن بارشوں نے اس کو تماشا بنا دیا سیراب کر دیا تری موج خرام نے رکھا جہاں قدم وہاں دریا بنا دیا اک رات چاندنی ...

    مزید پڑھیے

    تھم گیا درد اجالا ہوا تنہائی میں

    تھم گیا درد اجالا ہوا تنہائی میں برق چمکی ہے کہیں رات کی گہرائی میں باغ کا باغ لہو رنگ ہوا جاتا ہے وقت مصروف ہے کیسی چمن آرائی میں شہر ویران ہوئے بحر بیابان ہوئے خاک اڑتی ہے در و دشت کی پہنائی میں ایک لمحے میں بکھر جاتا ہے تانا بانا اور پھر عمر گزر جاتی ہے یکجائی میں اس تماشے ...

    مزید پڑھیے

    مل ہی جائے گا کبھی دل کو یقیں رہتا ہے

    مل ہی جائے گا کبھی دل کو یقیں رہتا ہے وہ اسی شہر کی گلیوں میں کہیں رہتا ہے جس کی سانسوں سے مہکتے تھے در و بام ترے اے مکاں بول کہاں اب وہ مکیں رہتا ہے اک زمانہ تھا کہ سب ایک جگہ رہتے تھے اور اب کوئی کہیں کوئی کہیں رہتا ہے روز ملنے پہ بھی لگتا تھا کہ جگ بیت گئے عشق میں وقت کا احساس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5