Ahmad Kamal Parwazi

احمد کمال پروازی

احمد کمال پروازی کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    ذرا ذرا سی کئی کشتیاں بنا لینا

    ذرا ذرا سی کئی کشتیاں بنا لینا وہ اب کے آئے تو بچپن رفو کرا لینا تمازتوں میں مرے غم کے سائے میں چلنا اندھیرا ہو تو مرا حوصلہ جلا لینا شروع میں میں بھی اسے روشنی سمجھتا تھا یہ زندگی ہے اسے ہاتھ مت لگا لینا میں کوئی فرد نہیں ہوں کہ بوجھ بن جاؤں اک اشتہار ہوں دیوار پر لگا ...

    مزید پڑھیے

    آخری معرکہ اب شہر دھواں دھار میں ہے

    آخری معرکہ اب شہر دھواں دھار میں ہے میرے سرہانے کا پتھر اسی دیوار میں ہے اب ہمیں پچھلے حوالہ نہیں دینا پڑتے اک یہی فائدہ بگڑے ہوئے کردار میں ہے بیشتر لوگ جسے عمر رواں کہتے ہیں وہ تو اک شام ہے اور کوچۂ دل دار میں ہے یہ بھی ممکن ہے کہ لہجہ ہی سلامت نہ رہے مجلس شہر بھی اب شہر کے ...

    مزید پڑھیے

    سر بہ زانوں کوئی فن کار الگ بیٹھا ہے

    سر بہ زانوں کوئی فن کار الگ بیٹھا ہے میں یہاں ہوں مرا کردار الگ بیٹھا ہے شہر میں نامۂ تقدیس لکھا جائے گا مطمئن ہوں مرا انکار الگ بیٹھا ہے تیری تعریف میں سب بول رہے ہیں لیکن اس پہ حیرت ہے کہ معیار الگ بیٹھا ہے غیر محفوظ ہیں دیوار بنانے والے اور شہنشہ سر مینار الگ بیٹھا ہے اب ...

    مزید پڑھیے

    پھول پر اوس کا قطرہ بھی غلط لگتا ہے

    پھول پر اوس کا قطرہ بھی غلط لگتا ہے جانے کیوں آپ کو اچھا بھی غلط لگتا ہے مجھ کو معلوم ہے محبوب پرستی کا عذاب دیر سے چاند نکلنا بھی غلط لگتا ہے آپ کی حرف ادائی کا یہ عالم ہے کہ اب پیڑ پر شہد کا چھتا بھی غلط لگتا ہے ایک ہی تیر ہے ترکش میں تو عجلت نہ کرو ایسے موقعے پہ نشانا بھی غلط ...

    مزید پڑھیے

    وہ اب تجارتی پہلو نکال لیتا ہے

    وہ اب تجارتی پہلو نکال لیتا ہے میں کچھ کہوں تو ترازو نکال لیتا ہے وہ پھول توڑے ہمیں کوئی اعتراض نہیں مگر وہ توڑ کے خوشبو نکال لیتا ہے میں اس لئے بھی ترے فن کی قدر کرتا ہوں تو جھوٹ بول کے آنسو نکال لیتا ہے اندھیرے چیر کے جگنو نکالنے کا ہنر بہت کٹھن ہے مگر تو نکال لیتا ہے وہ بے ...

    مزید پڑھیے

تمام