Ahmad Faraz

احمد فراز

بے انتہا مقبول پاکستانی شاعر، اپنی رومانی اوراحتجاجی شاعری کے لئے مشہور

Pakistani poet, only second to Faiz Ahmad Faiz in popularity. Rose to iconic stature powered by his seductively romantic and anti-establishment poetry.

احمد فراز کی نظم

    بھلی سی ایک شکل تھی

    بھلے دنوں کی بات ہے بھلی سی ایک شکل تھی نہ یہ کہ حسن تام ہو نہ دیکھنے میں عام سی نہ یہ کہ وہ چلے تو کہکشاں سی رہ گزر لگے مگر وہ ساتھ ہو تو پھر بھلا بھلا سفر لگے کوئی بھی رت ہو اس کی چھب فضا کا رنگ روپ تھی وہ گرمیوں کی چھاؤں تھی وہ سردیوں کی دھوپ تھی نہ مدتوں جدا رہے نہ ساتھ صبح و شام ...

    مزید پڑھیے

    سوال

    اک سنگ تراش جس نے برسوں ہیروں کی طرح صنم تراشے آج اپنے صنم کدے میں تنہا مجبور نڈھال زخم خوردہ دن رات پڑا کراہتا ہے چہرے پہ اجاڑ زندگی کے لمحات کی ان گنت خراشیں آنکھوں کے شکستہ مرقدوں میں روٹھی ہوئی حسرتوں کی لاشیں سانسوں کی تھکن بدن کی ٹھنڈک احساس سے کب تلک لہو لے ہاتھوں میں ...

    مزید پڑھیے

    ابھی ہم خوبصورت ہیں

    ابھی ہم خوبصورت ہیں ہمارے جسم اوراق خزانی ہو گئے ہیں اور ردائے زخم سے آراستہ ہیں پھر بھی دیکھو تو ہماری خوش نمائی پر کوئی حرف اور کشیدہ قامتی میں خم نہیں آیا ہمارے ہونٹ زہریلی رتوں سے کاسنی ہیں اور چہرے رتجگوں کی شعلگی سے آبنوسی ہو چکے ہیں اور زخمی خواب نادیدہ جزیروں کی زمیں ...

    مزید پڑھیے

    محاصرہ

    مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے کہ حلقہ زن ہیں مرے گرد لشکری اس کے فصیل شہر کے ہر برج ہر منارے پر کماں بہ دست ستادہ ہیں عسکری اس کے وہ برق لہر بجھا دی گئی ہے جس کی تپش وجود خاک میں آتش فشاں جگاتی تھی بچھا دیا گیا بارود اس کے پانی میں وہ جوئے آب جو میری گلی کو آتی تھی سبھی دریدہ دہن ...

    مزید پڑھیے

    یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں

    یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں تمام تیری حکایتیں ہیں یہ تذکرے تیرے لطف کے ہیں یہ شعر تیری شکایتیں ہیں میں سب تری نذر کر رہا ہوں یہ ان زمانوں کی ساعتیں ہیں جو زندگی کے نئے سفر میں تجھے کسی وقت یاد آئیں تو ایک اک حرف جی اٹھے گا پہن کے انفاس کی قبائیں اداس تنہائیوں کے لمحوں میں ناچ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4