خود ہی سنگ و خشت خود ہی سر جنون سر ہوں میں
خود ہی سنگ و خشت خود ہی سر جنون سر ہوں میں خود ہی میں نخچیر دانہ خود ہی بال و پر ہوں میں منتظر ہوں ایک قطرے کا جو دے اذن سفر جو تہ صحرا ہے محو خواب وہ ساگر ہوں میں چاند کو آباد کر لیکن میری فکر و نظر دیکھ مدت سے ہے جو ویراں پڑا وہ گھر ہوں میں اتنا سادہ دل کہ درد دل کے حق میں جان ...