Ahmad Faqih

احمد فقیہ

احمد فقیہ کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    خود ہی سنگ و خشت خود ہی سر جنون سر ہوں میں

    خود ہی سنگ و خشت خود ہی سر جنون سر ہوں میں خود ہی میں نخچیر دانہ خود ہی بال و پر ہوں میں منتظر ہوں ایک قطرے کا جو دے اذن سفر جو تہ صحرا ہے محو خواب وہ ساگر ہوں میں چاند کو آباد کر لیکن میری فکر و نظر دیکھ مدت سے ہے جو ویراں پڑا وہ گھر ہوں میں اتنا سادہ دل کہ درد دل کے حق میں جان ...

    مزید پڑھیے

    میں کیا ہوں مجھے تم نے جو آزار پہ کھینچا

    میں کیا ہوں مجھے تم نے جو آزار پہ کھینچا دنیا نے مسیحاؤں کو بھی دار پہ کھینچا زندوں کا تو مسکن بھی یہاں قبر نما ہے مردوں کو مگر درجۂ اوتار پہ کھینچا وہ جاتا رہا اور میں کچھ بول نہ پایا چڑیوں نے مگر شور سا دیوار پہ کھینچا کچھ بھی نہ بچا شہر میں جز رونے کی رت کے ہر شعلۂ آواز کو ...

    مزید پڑھیے

    وقت کے ہر اک نقش کا معنی اتنا بدلا بدلا ہوگا

    وقت کے ہر اک نقش کا معنی اتنا بدلا بدلا ہوگا میرے وہم و گمان میں کب تھا عشق کا منظر ایسا ہوگا آج مجھے اپنی آنکھوں سے اس کے قرب کی خوشبو آئی میری نظر سے اس نے شاید اپنے آپ کو دیکھا ہوگا لمس کے اس کورے تالاب میں چاند کا پہلا عکس تمہی ہو کیسے نور جہانی سر میں کس کس سے وہ کہتا ...

    مزید پڑھیے

    چارہ گروں نے باندھ دیا مجھ کو بخت سے

    چارہ گروں نے باندھ دیا مجھ کو بخت سے چھاؤں ملی نہ مجھ کو دعا کے درخت سے بیٹھا تھا میں حصار فلک میں زمین پر دشمن نے فتح کھینچ لی میری شکست سے میں بھی تو تھا فریفتہ خود اپنے آپ پر شکوہ کروں میں کیا دل نرگس پرست سے گریہ کی سلطنت مجھے دے گی شکست کیا چھینی ہے میں نے زندگی پانی کے تخت ...

    مزید پڑھیے

    کون سی دیواروں سے میں ٹکرایا نہ

    کون سی دیواروں سے میں ٹکرایا نہ وقت سے آگے لیکن میں جا پایا نہ سارے عقیدے حبس کے معبد ہیں جن میں کبھی ہوا کا جھونکا تک بھی آیا نہ اس کی یاد میں ساری عمر گنوا بیٹھا میرا کبھی خیال بھی جس کو آیا نہ اس نے جب سناٹے کی دیوار چنی تم نے بھی تو اس دم شور مچایا نہ جانے اس کے لہجے میں کیا ...

    مزید پڑھیے

تمام