میں اپنے دل میں نئی خواہشیں سجائے ہوئے
میں اپنے دل میں نئی خواہشیں سجائے ہوئے کھڑا ہوا ہوں ہوا میں قدم جمائے ہوئے نئے جہاں کی تمنا میں گھر سے نکلا ہوں ہتھیلیوں پہ نئی مشعلیں جلائے ہوئے ہوا کے پھول مہکنے لگے مجھے پا کر میں پہلی بار ہنسا زخم کو چھپائے ہوئے نہ آندھیاں ہیں نہ طوفاں نہ خون کے سیلاب ہیں خوشبوؤں میں ...