Afzal Minhas

افضل منہاس

افضل منہاس کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    میں اپنے دل میں نئی خواہشیں سجائے ہوئے

    میں اپنے دل میں نئی خواہشیں سجائے ہوئے کھڑا ہوا ہوں ہوا میں قدم جمائے ہوئے نئے جہاں کی تمنا میں گھر سے نکلا ہوں ہتھیلیوں پہ نئی مشعلیں جلائے ہوئے ہوا کے پھول مہکنے لگے مجھے پا کر میں پہلی بار ہنسا زخم کو چھپائے ہوئے نہ آندھیاں ہیں نہ طوفاں نہ خون کے سیلاب ہیں خوشبوؤں میں ...

    مزید پڑھیے

    چپ رہے تو شہر کی ہنگامہ آرائی ملی

    چپ رہے تو شہر کی ہنگامہ آرائی ملی اب اگر کھولے تو ہم کو قید تنہائی ملی زندگی کی ظلمتیں اپنے لہو میں رچ گئیں تب کہیں جا کر ہمیں آنکھوں کی بینائی ملی موسم گل کی نئی تقسیم حیراں کر گئی زخم پھولوں کو ملے کانٹوں کو رعنائی ملی سطح دریا پر ابھرنے کی تمنا ہی نہیں عرش پر پہنچے ہوئے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    کرب کے شہر سے نکلے تو یہ منظر دیکھا

    کرب کے شہر سے نکلے تو یہ منظر دیکھا ہم کو لوگوں نے بلایا ہمیں چھو کر دیکھا وہ جو برسات میں بھیگا تو نگاہیں اٹھیں یوں لگا ہے کوئی ترشا ہوا پتھر دیکھا کوئی سایہ بھی نہ سہمے ہوئے گھر سے نکلا ہم نے ٹوٹی ہوئی دہلیز کو اکثر دیکھا سوچ کا پیڑ جواں ہو کے بنا ایسا رفیق ذہن کے قد نے اسے ...

    مزید پڑھیے

    مٹتے ہوئے نقوش وفا کو ابھارئے

    مٹتے ہوئے نقوش وفا کو ابھارئے چہروں پہ جو سجا ہے ملمع اتارئیے ملنا اگر نہیں ہے تو زخموں سے فائدہ چھپ کر مجھے خیال کے پتھر نہ ماریے کوئی تو سرزنش کے لیے آئے اس طرف بیٹھے ہوئے ہیں دل کے مکاں میں جوارئیے ہاتھوں پہ ناچتی ہے ابھی موت کی لکیر جیسے بھی ہو یہ زیست کی بازی نہ ...

    مزید پڑھیے

    گہرا سکوت ذہن کو بے حال کر گیا

    گہرا سکوت ذہن کو بے حال کر گیا سوچوں کے پھول پھول کو پامال کر گیا سورج نے اپنی آنچ کو واپس بلا لیا لیکن مرے لہو کو وہ سیال کر گیا کیا فیصلہ دیا ہے عدالت نے چھوڑیئے مجرم تو اپنے جرم کا اقبال کر گیا جو لوگ دور تھے وہ بہت دور ہو گئے یہ تازہ حادثہ بھی گیا سال کر گیا سہمے ہوئے ہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام