افضل خان کی غزل

    تو پھر وہ عشق یہ نقد و نظر برائے فروخت

    تو پھر وہ عشق یہ نقد و نظر برائے فروخت سخن برائے ہنر ہے ہنر برائے فروخت عیاں کیا ہے ترا راز فی سبیل اللہ خبر نہ تھی کہ ہے یہ بھی خبر برائے فروخت میں قافلے سے بچھڑ کر بھلا کہاں جاؤں سجائے بیٹھا ہوں زاد سفر برائے فروخت پرندے لڑ ہی پڑے جائیداد پر آخر شجر پہ لکھا ہوا ہے شجر برائے ...

    مزید پڑھیے

    جب اک سراب میں پیاسوں کو پیاس اتارتی ہے

    جب اک سراب میں پیاسوں کو پیاس اتارتی ہے مرے یقیں کو قرین قیاس اتارتی ہے ہمارے شہر کی یہ وحشیانہ آب و ہوا ہر ایک روح میں جنگل کی باس اتارتی ہے یہ زندگی تو لبھانے لگی ہمیں ایسے کہ جیسے کوئی حسینہ لباس اتارتی ہے تمہارے آنے کی افواہ بھی سر آنکھوں پر یہ بام و در سے اداسی کی گھاس ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے خون کے پیاسے پشیمانی سے مر جائیں

    ہمارے خون کے پیاسے پشیمانی سے مر جائیں اگر ہم ایک دن اپنی ہی نادانی سے مر جائیں اذیت سے جنم لیتی سہولت راس آتی ہے کوئی ایسی پڑے مشکل کہ آسانی سے مر جائیں ادھوری سی نظر کافی ہے اس آئینہ داری پر اگر ہم غور سے دیکھیں تو حیرانی سے مر جائیں بنا رکھی ہیں دیواروں پہ تصویریں پرندوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2