تو پھر وہ عشق یہ نقد و نظر برائے فروخت
تو پھر وہ عشق یہ نقد و نظر برائے فروخت سخن برائے ہنر ہے ہنر برائے فروخت عیاں کیا ہے ترا راز فی سبیل اللہ خبر نہ تھی کہ ہے یہ بھی خبر برائے فروخت میں قافلے سے بچھڑ کر بھلا کہاں جاؤں سجائے بیٹھا ہوں زاد سفر برائے فروخت پرندے لڑ ہی پڑے جائیداد پر آخر شجر پہ لکھا ہوا ہے شجر برائے ...