افضل خان کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    آج ہی فرصت سے کل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں

    آج ہی فرصت سے کل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں مسئلہ حل ہو تو حل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں وصل و ہجراں میں تناسب راست ہونا چاہئے عشق کے رد عمل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں دیکھنا سب لوگ مجھ کو خارجی ٹھہرائیں گے کل یہاں جنگ جمل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں کشتیوں والے مجھے تاوان دے کر پار جائیں ورنہ ...

    مزید پڑھیے

    راہ بھولا ہوں مگر یہ مری خامی تو نہیں

    راہ بھولا ہوں مگر یہ مری خامی تو نہیں میں کہیں اور سے آیا ہوں مقامی تو نہیں اونچا لہجہ ہے فقط زور دلائل کے لیے اے مری جاں یہ مری تلخ کلامی تو نہیں ان درختوں کو دعا دو کہ جو رستے میں نہ تھے جلدی آنے کا سبب تیز خرامی تو نہیں تیری مسند پہ کوئی اور نہیں آ سکتا یہ مرا دل ہے کوئی خالی ...

    مزید پڑھیے

    تبھی تو میں محبت کا حوالاتی نہیں ہوتا

    تبھی تو میں محبت کا حوالاتی نہیں ہوتا یہاں اپنے سوا کوئی ملاقاتی نہیں ہوتا گرفتار وفا رونے کا کوئی ایک موسم رکھ جو نالہ روز بہہ نکلے وہ برساتی نہیں ہوتا بچھڑنے کا ارادہ ہے تو مجھ سے مشورہ کر لو محبت میں کوئی بھی فیصلہ ذاتی نہیں ہوتا تمہیں دل میں جگہ دی تھی نظر سے دور کیا ...

    مزید پڑھیے

    نہیں تھا دھیان کوئی توڑتے ہوئے سگریٹ

    نہیں تھا دھیان کوئی توڑتے ہوئے سگریٹ میں تجھ کو بھول گیا چھوڑتے ہوئے سگریٹ سو یوں ہوا کہ پریشانیوں میں پینے لگے غم حیات سے منہ موڑتے ہوئے سگریٹ مشابہ کتنے ہیں ہم سوختہ جبینوں سے کسی ستون سے سر پھوڑتے ہوئے سگریٹ کل اک ملنگ کو کوڑے کے ڈھیر پر لا کر نشے نے توڑ دیا جوڑتے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    وہ جو اک شخص وہاں ہے وہ یہاں کیسے ہو

    وہ جو اک شخص وہاں ہے وہ یہاں کیسے ہو ہجر پر وصل کی حالت کا گماں کیسے ہو بے نمو خواب میں پیوست جڑیں ہیں میری ایک گملے میں کوئی نخل جواں کیسے ہو تم تو الفاظ کے نشتر سے بھی مر جاتے تھے اب جو حالات ہیں اے اہل زباں کیسے ہو آنکھ کے پہلے کنارے پہ کھڑا آخری اشک رنج کے رحم و کرم پر ہے رواں ...

    مزید پڑھیے

تمام