جوان بیٹی سے باپ کا خطاب
مری بیٹی مری جاناں تمہیں سب یاد تو ہوگا بہت پہلے بہت پہلے جوانی کا تھا جب عالم مرے بازو میں طاقت تھی مرے سینے میں ہمت تھی انہیں ایام میں اک دن مری آغوش الفت میں کسی نے لا کے رکھا تھا تمہارا پھول سا چہرہ بدن بے انتہا نازک مرے ان سخت ہاتھوں میں عجب نرمی سی آئی تھی مری اس آنکھ نے بو سے ...