تجدید روایات کہن کرتے رہیں گے
تجدید روایات کہن کرتے رہیں گے سر معرکۂ دار و رسن کرتے رہیں گے وہ دور خزاں ہو کہ بہاروں کا زمانہ ہم یاد تجھے جان چمن کرتے رہیں گے رنگین ترے ذکر سے ہم شعر و سخن کو اے جان سخن مرکز فن کرتے رہیں گے اس آبلہ پائی پہ بھی ہم تیری طلب میں طے جادۂ آلام و محن کرتے رہیں گے دنیا ہمیں دیوانہ ...