Abu Bakr Abbad

ابو بکر عباد

شاعر اور مصنف، اردو فکشن پر تنقیدی کتابیں لکھیں، دلی یونیورسٹی کے شعبہ ٔ اردو سے وابستہ

Poet and critic, authored books on Urdu fiction; Urdu faculty in Delhi University

ابو بکر عباد کی نظم

    علم سینہ

    ابو جان اکثر کہتے تھے سچ کو ذرا مشکل آتی ہے فتح مگر مل جاتی ہے جیسے بھی حالات ہوں بد تر کسی کے آگے جھکنا مت ذہن کا سودا کرنا مت امی کب پیچھے رہتی تھیں وہ بھی ہمیشہ کہتی تھیں بیٹا دین و مذہب کو اور عمدہ اخلاق کو تم امی جان سا پیارا جانو لیکن جھوٹ اور مکر فریب بد عہدی اور دل آزاری ان ...

    مزید پڑھیے

    فلیش بیک

    بعد اک عرصے کے جب اس کو قرار آیا حواس منتشر کو مجتمع کرنے کا وقت آیا خیال آیا نہ کیوں ہم ایسا کرتے ہیں رزم گاہ زندگی میں پھر پلٹتے ہیں دیکھ تو لیں کیا ہوا تھا حریم حریم ناز میں عشق کے اسرار میں جذبات کے اظہار میں العجب وا حیرتا کیسا یہاں ہے معاملہ ردائے عفت و عصمت اسے جس شخص نے دی ...

    مزید پڑھیے

    تاج محل سی لگتی ہو

    سر پہ اپنے جوڑا باندھے مانجھی کی امید لگائے بھیگی اجلی صبح میں تم کہرے کی چادر میں لپٹی ندی کنارے سوچ میں گم تاج محل سی لگتی ہو

    مزید پڑھیے

    ابن قابیل کی دعا

    اے ارض و سما کے خالق بے عیب و دانا رحیم و مالک نہ جانے کتنی ہے مخلوق تیری حساب کیسے تو رکھتا ہوگا کہیں پہ انساں کہیں پہ شیطاں فرشتے جن اور طیور و حیواں بحر و بر میں زمیں کے بھیتر سنگ و چوب اور فضا کے اندر ہیں اور بھی تو کروڑوں ذی روح ہیں سب کے سب جو مطیع و قائل مگر وہ عالم فہیم جس ...

    مزید پڑھیے

    اک ادھوری داستان

    وہ اک لڑکی جو خاموشی میں بھی اکثر چہکتی تھی صبح سے شام تک اور رات میں بھی باتیں کرتی تھی سبھوں کو شاد رکھتی تھی بہت مسرور رہتی تھی کبھی بادل کبھی خوشبو کبھی گل رنگ کی صورت برستی تھی بکھرتی تھی بدلتی تھی مگر محسوس ہوتا تھا ہمیشہ پاس رہتی ہے جو وہ انجان بنتی تھی عزیز از جان لگتی ...

    مزید پڑھیے

    میں نہ کہتا تھا تم سے

    میں نہ کہتا تھا تم سے رہ میں چھوڑ جاؤ گی عشق اک ریاضت ہے کیسے ٹھیر پاؤگی آگ کا یہ دریا ہے کیوں کر تیر پاؤگی میں نہ کہتا تھا تم سے عشق اک عبادت ہے پیمبری امانت ہے خاروں سے یہ پر رستہ کب تلک چلو گی تم ساتھ چھوڑ جاؤ گی میں نہ کہتا تھا تم سے خوف کھاتا رہتا ہوں مکر سے دغا سے میں ایسے دوست ...

    مزید پڑھیے

    جانے کیوں ایسا ہوں میں

    لمبے وقت سے سوچ رہا ہوں جانے کیوں ایسا ہوں میں ملنے سے گھبراتا ہوں میں جھوٹ نہیں کہہ پاتا ہوں اس کے شکوے اس کی شکایت جھگڑے سے ڈر جاتا ہوں ادھر ادھر کی باتیں مجھ کو ذرا نہ خوش کر پاتی ہیں جانے کیوں ایسا ہوں میں دوست نہیں بن پاتے میرے رشتے نہیں سنبھلتے ہیں بے جا محبت بے جا تکلف دونوں ...

    مزید پڑھیے

    کائی بھرے گنبد کا نوحہ

    کاش نہ ہوتا تو اچھا تھا ایسا بھی ہوتا ہے جگ میں رب کے ہم سایے کی ایسے رب کے پجاری جاں لیتے ہیں دن بڑا غمگیں سا تھا وہ سورج بھی رویا تھا پہروں صدیوں کی وہ رات عجب تھی جیسے روحیں چیخ رہی ہوں صبح کی چنچل ہوا جو آئی جانے کس کو ڈھونڈ رہی تھی بولائی بولائی سی پھول پرندے سب گم صم تھے پیڑوں ...

    مزید پڑھیے

    محبوبہ بھی ایسی ہو

    دور کہیں کوئل کی کو‌ کو گونج رہی ہے نیل گگن پہ کالے بادل ڈول رہے ہیں اور کھیتوں میں پگلی پون ہرے بھرے مکے کے مکھ کو چوم رہی ہے اک عاشق جو محبوبہ سے بچھڑ گیا ہے اونچی فصلوں بانس کے جھنڈوں میں وہ اس کو ڈھونڈ رہا ہے کاش کہ میرا گاؤں ہو ایسا محبوبہ بھی ایسی ہو رنگ برنگی تتلیاں اڑ کر جس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2