Abroo Shah Mubarak

آبرو شاہ مبارک

اردو شاعری کے بنیاد سازوں میں سے ایک، میر تقی میر کے ہم عصر

One of the founding fathers of Urdu poetry, contemporary of Meer Taqi meer.

آبرو شاہ مبارک کی غزل

    عشق ہے اختیار کا دشمن

    عشق ہے اختیار کا دشمن صبر و ہوش و قرار کا دشمن دل تری زلف دیکھ کیوں نہ ڈرے جال ہو ہے شکار کا دشمن ساتھ اچرج ہے زلف و شانے کا مور ہوتا ہے مار کا دشمن دل سوزاں کوں ڈر ہے انجہواں سیں آب ہو ہے شرار کا دشمن کیا قیامت ہے عاشقی کے رشک یار ہوتا ہے یار کا دشمن آبروؔ کون جا کے ...

    مزید پڑھیے

    جال میں جس کے شوق آئی ہے

    جال میں جس کے شوق آئی ہے اس کے دل کوں تڑپھ کماہی ہے جگ کے خوباں ہیں تجھ پے سب مفتوں تن میں یوسف بھی ایک چاہی ہے داغ سیں کیوں نہ دل اجالا ہو چشم کی روشنی سیاہی ہے اب تلک کھینچ کھینچ جور و جفا ہر طرح دوستی نباہی ہے طور کیا پوچھتے ہو کافر کا شوخ ہے بانکہ ہے سپاہی ہے ہاتھ میں کہربا ...

    مزید پڑھیے

    دل ہے ترے پیار کرنے کوں

    دل ہے ترے پیار کرنے کوں جی ہے تجھ پر نثار کرنے کوں اک لہر لطف کی ہمیں بس ہے غم کے دریا سوں پار کرنے کوں چشم میری ہے ابر نیسانی گریۂ زار زار کرنے کوں چشم نیں انجہواں کی بستی کی ظلم تیرا شمار کرنے کوں رشک سیں جب کوئی چھوئے وہ زلف دل اٹھے مار مار کرنے کوں اس ادا سوں لٹک لٹک مت آ دل ...

    مزید پڑھیے

    کماں ہوا ہے قد ابرو کے گوشہ گیروں کا

    کماں ہوا ہے قد ابرو کے گوشہ گیروں کا تباہے حال تری زلف کے اسیروں کا ڈھلے ہے جس پہ دل تس کا کیا ہے ظاہر اسم وہی ہے وہ کہ جو مرجع ہے ان ضمیروں کا ہر ایک سبز ہے ہندوستان کا معشوق بجا ہے نام کہ بالم رکھا ہے کھیروں کا مرید پیٹ کے کیوں نعرہ زن نہ ہوں ان کا برا ہے حال کہ لاگا ہے زخم پیروں ...

    مزید پڑھیے

    دل نیں پکڑی ہے یار کی صورت

    دل نیں پکڑی ہے یار کی صورت گل ہوا ہے بہار کی صورت کوئی گل رو نہیں تمہاری شکل ہم نے دیکھیں ہزار کی صورت تجھ گلی بیچ ہو گیا ہے دل دیدۂ انتظار کی صورت حسن کا ملک ہم نیں سیر کیا کہیں دیکھی نہ پیار کی صورت اب زمانہ سبھی طرح بگڑا کیا بنے روزگار کی صورت وصل کے بیچ ہجر جا ہے بھول جوں ...

    مزید پڑھیے

    آج یاروں کو مبارک ہو کہ صبح عید ہے

    آج یاروں کو مبارک ہو کہ صبح عید ہے راگ ہے مے ہے چمن ہے دل ربا ہے دید ہے دل دوانہ ہو گیا ہے دیکھ یہ صبح بہار رسمسا پھولوں بسا آیا انکھوں میں نیند ہے شیر عاشق آج کے دن کیوں رقیباں پے نہ ہوں یار پایا ہے بغل میں خانۂ خورشید ہے غم کے پیچھو راست کہتے ہیں کہ شادی ہووے ہے حضرت رمضاں گئے ...

    مزید پڑھیے

    اور واعظ کے ساتھ مل لے شیخ

    اور واعظ کے ساتھ مل لے شیخ کھول آپس کے بیچ کلے شیخ تیر سا قد کمان کر اپنا کھینچ فاقوں کے بیچ چلے شیخ چھوڑ تسبیح ہزار دانوں کی ہاتھ میں اپنے ایک دل لے شیخ بھونک مت غیر پر نہ کر حملہ مرد ہے نفس پر تو پل لے شیخ خال خوباں سیں تجھ کوں کیا نسبت بس ہیں بکرے کے تجھ کو تلے شیخ اس سے ...

    مزید پڑھیے

    اگر انکھیوں سیں انکھیوں کو ملاؤ گے تو کیا ہوگا

    اگر انکھیوں سیں انکھیوں کو ملاؤ گے تو کیا ہوگا نظر کر لطف کی ہم کوں جلاؤ گے تو کیا ہوگا تمہارے لب کی سرخی لعل کی مانند اصلی ہے اگر تم پان اے پیارے نہ کھاؤ گے تو کیا ہوگا محبت سیں کہتا ہوں طور بد نامی کا بہتر نہیں اگر خندوں کی صحبت میں نہ جاؤ گے تو کیا ہوگا تمہارے شوق میں ہوں جاں ...

    مزید پڑھیے

    کوئل نیں آ کے کوک سنائی بسنت رت

    کوئل نیں آ کے کوک سنائی بسنت رت بورائے خاص و عام کہ آئی بسنت رت وہ زرد پوش جس کوں بھر آغوش میں لیا گویا کہ تب گلے سیں لگائی بسنت رت وہ زرد پوش جس کا کہ گن گاوتے ہیں ہم شوخی نیں اس کی ناچ نچائی بسنت رت غنچے نیں اس بہار میں کڈوایا اپنا دل بلبل چمن میں پھول کے گائی بسنت رت ٹیسو کے ...

    مزید پڑھیے

    آشنائی بزور نہیں ہوتی

    آشنائی بزور نہیں ہوتی مت کرو شر و شور نہیں ہوتی دوستی جو کہ بے طمع ہو ہے زر اگر دو کرور نہیں ہوتی ایک مرتا ہوں تس پے تو مت مر گور پر اور گور نہیں ہوتی

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5