مت غضب کر چھوڑ دے غصہ سجن
مت غضب کر چھوڑ دے غصہ سجن آ جدائی خوب نئیں مل جا سجن بے دلوں کی عذر خواہی مان لے جو کہ ہونا تھا سو ہو گزرا سجن تم سوا ہم کوں کہیں جاگا نہیں پس لڑو مت ہم سیتی بے جا سجن مر گئے غم سیں تمہارے ہم پیا کب تلک یہ خون غم کھانا سجن جو لگے اب کاٹنے اخلاص کے کیا یہی تھا پیار کا ثمرا ...