Aadarsh Dubey

آدرش دبے

آدرش دبے کی غزل

    ہم کہیں بھی ہوں مگر یہ چھٹیاں رہ جائیں گی

    ہم کہیں بھی ہوں مگر یہ چھٹیاں رہ جائیں گی پھول سب لے جائیں گے پر پتیاں رہ جائیں گی کام کرنا ہو جو کر لو آج کی تاریخ میں آنکھ نم ہو جائے گی پھر سسکیاں رہ جائیں گی اس نئے قانون کا منظر یہی دکھتا ہے اب پاؤں کٹ جائیں گے لیکن بیڑیاں رہ جائیں گی صرف لفظوں کو نہیں انداز بھی اچھا رکھو اس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2