A G Josh

اے جی جوش

اے جی جوش کی غزل

    شباب آ گیا اس پر شباب سے پہلے

    شباب آ گیا اس پر شباب سے پہلے دکھائی دی مجھے تعبیر خواب سے پہلے جمال یار سے روشن ہوئی مری دنیا وہ چمکی دل میں کرن ماہتاب سے پہلے دل و نگاہ پہ کیوں چھا رہا ہے اے ساقی یہ تیری آنکھ کا نشہ شراب سے پہلے نہ پیش نامۂ اعمال کر ابھی اے جوشؔ حساب کیسا یہ روز حساب سے پہلے

    مزید پڑھیے

    موت بھی میری دسترس میں نہیں

    موت بھی میری دسترس میں نہیں اور جینا بھی اپنے بس میں نہیں آگ بھڑکے تو کس طرح بھڑکے اک شرر بھی تو خار و خس میں نہیں قتل و غارت کھلی فضا کا نصیب ایسا خطرہ کوئی قفس میں نہیں کیا سنے کوئی داستان وفا فرق اب عشق اور ہوس میں نہیں ظلم کے سامنے ہو سینہ سپر حوصلہ اتنا ہم نفس میں ...

    مزید پڑھیے

    اک ذرا تم سے شناسائی ہوئی

    اک ذرا تم سے شناسائی ہوئی شہر بھر میں میری رسوائی ہوئی حسن کو کوئی بھی دے پایا نہ مات جب ہوئی عاشق کی پسپائی ہوئی دیکھنے کو کچھ نہیں تھا گر یہاں چشم بینا کیوں تماشائی ہوئی اس نے پوچھا میرے آنے کا سبب میں نے یہ جانا پذیرائی ہوئی التجا دہرا رہا ہوں پھر وہ جوشؔ جو ہے لاکھوں بار ...

    مزید پڑھیے

    جینا کب تک محال ہوگا

    جینا کب تک محال ہوگا آخر اک دن وصال ہوگا گر نہ ٹوٹے یہ شیشۂ دل تیرا حسن کمال ہوگا تم تو تڑپا کے جا رہے ہو دل یہ کیسے بحال ہوگا چھونے والا تری جبیں کو میرا دست خیال ہوگا تیرے لب پہ رہے خموشی میرے لب پہ سوال ہوگا اس کی نبھتی بھی ہے کسی سے جوشؔ کیا تیرا حال ہوگا

    مزید پڑھیے

    سر راہے کبھی کبھار سہی

    سر راہے کبھی کبھار سہی رس بھری اک نگاہ یار سہی ہم تو زندہ ہیں تیرے وعدوں پر تو نہیں تیرا انتظار سہی ہم لگا دیں گے عشق کی بازی نہ ملے جیت اپنی ہار سہی ہم کو ہے ایک سوہنی کی تلاش پس طوفاں چناب پار سہی اپنا منصب نبھا کہ تو ہے خدا ہم ہیں بندے گناہ گار سہی

    مزید پڑھیے

    زخم کھاتے ہیں اور مسکراتے ہیں ہم

    زخم کھاتے ہیں اور مسکراتے ہیں ہم حوصلہ اپنا خود آزماتے ہیں ہم آ لگا ہے کنارے سفینہ مگر شور تو عادتاً ہی مچاتے ہیں ہم ہم جو ڈوبیں تو کوئی نہ پھر بچ سکے ایسا ساگر میں طوفاں اٹھاتے ہیں ہم چور کر بھی چکے دل کے شیشے کو وہ اپنی ہمت ہے پھر چوٹ کھاتے ہیں ہم بے رخی سے جو دل توڑ دیتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    اتنا احسان تو ہم پر وہ خدارا کرتے

    اتنا احسان تو ہم پر وہ خدارا کرتے اپنے ہاتھوں سے جگر چاک ہمارا کرتے ہم کو تو درد جدائی سے ہی مر جانا تھا چند روز اور نہ قاتل کو اشارہ کرتے لے کے جاتے نہ اگر ساتھ وہ یادیں اپنی یاد کرتے انہیں اور وقت گزارا کرتے زندگی ملتی جو سو بار ہمیں دنیا میں ہم تو ہر بات اسے آپ پہ وارا ...

    مزید پڑھیے

    جب کبھی ذکر یار کا آیا

    جب کبھی ذکر یار کا آیا ایک جھونکا بہار کا آیا عشق کچے گھڑے پہ ڈوب گیا لمحہ جب انتظار کا آیا آ گئے دل میں وسوسے کتنے وقت جب اعتبار کا آیا پاس تیر و کماں نہ تھے اپنے جب بھی موسم شکار کا آیا ہم نے ٹھکرا دیا جہاں کو جوشؔ مرحلہ جب وقار کا آیا

    مزید پڑھیے

    ممکن ہے شب ہجر دعا کا نہ اثر ہو

    ممکن ہے شب ہجر دعا کا نہ اثر ہو ہے رات وہ کیا رات کہ جس کی نہ سحر ہو ٹھکرا کے چلے جانا ہے برحق تمہیں لیکن بس رکھنا خیال اتنا جہاں کو نہ خبر ہو وہ شب جو ستاروں سے بھری ہو تو ہمیں کیا پہلو میں اگر تیرے مری شب نہ بسر ہو گرجا ہے بڑے زور سے بادل ذرا دیکھو بجلی سے گری جس پہ کہیں میرا نہ ...

    مزید پڑھیے

    نہ سوچنا کہ زمانے سے ڈر گئے ہم بھی

    نہ سوچنا کہ زمانے سے ڈر گئے ہم بھی تری تلاش میں غیروں کے گھر گئے ہم بھی چرا لیں ہم سے بھی اس خود پرست نے آنکھیں دل حبیب سے آخر اگر گئے ہم بھی پسیجا دل نہ کسی کا ہمارے اشکوں سے ہر آستاں پہ لیے چشم تر گئے ہم بھی جو دیکھا کلیوں کو تجھ پر نثار ہوتے ہوئے تو رنگ بن کے فضا میں بکھر گئے ہم ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2