ابو نثر(احمد حاطب صدیقی)

ابو نثر(احمد حاطب صدیقی) کے مضمون

    نثر کا باپ!!! ارے باپ رے باپ

    اردو

    کُنیت مشہور ہوجانے کی وجہ سے اصل نام بھول جانے کی اور بھی کئی مثالیں ہیں۔ مثلاً عبدالعزیٰ کا چہرہ آگ کے شعلوں کی طرح دہکتا ہوا سُرخ تھا۔ لوگ اس کا بھی اصل نام بھول گئے اور ابولہب (شعلے جیسے چہرے والا یا شعلہ رُو) کہہ کر پکارتے پھرے۔ اسی طرح عمرو بن ہشام، حق کو جاننے اور پہچاننے کے باوجود، اپنی ضد اور ہٹ دھرمی سے جاہلیت کے دھرم پر اَڑا رہا۔ اِس وجہ سے اُس کی کنیت ابوجہل (صاحبِ جہالت) اُس کا عُرف بن گئی اور یہی اُس کی شناخت ٹھہری۔

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3