اللہ اللہ سبحان اللہ

ہر سو ہیں اشارے رحمت کے
کثرت میں نظارے وحدت کے
کہتے ہیں کرشمے قدرت کے
اللہ اللہ سبحان اللہ
ہر سانس میں ہے بو باس تری
ہر دل کو لگی ہے آس تری
بندے کو غلامی راس تری
اللہ اللہ سبحان اللہ
نہیں کوئی ہوس مجھے بس تو ہے
تتلی کو پھول کا رس تو ہے
نس نس جانے نس نس تو ہے
اللہ اللہ سبحان اللہ
ان ہاتھوں میں نور کا پرچم دے
مرے علم کو وسعت عالم دے
تجھے کوئی کمی ہے جو تو کم دے
اللہ اللہ سبحان اللہ
تری چوکھٹ آؤں جاؤں میں
ترے آگے سر کو جھکاؤں میں
دن رات یہی دہراؤں میں
اللہ اللہ سبحان اللہ