اے خدائے پاک رب ذو الجلال
اے خدائے پاک رب ذو الجلال
زندگی کو موت کے ڈر سے نکال
چھوڑ اے نیکی زدہ پچھلی مثال
جذبۂ نیکی بھی اب دریا میں ڈال
اک عجب سی کیفیت ہے ان دنوں
نہ خوشی ہے اور نہ کوئی ملال
زندگی تیرا مقدر موت ہے
روز ہم کرتے ہیں تیری دیکھ بھال
اک تو یہ دوزخ ملا ایندھن طلب
اور اس پر جستجو رزق حلال
جس جگہ پر ختم ہوں سب راستے
پھر وہیں سے اک نیا رستہ نکال
یہ بتا رزاق کے معنی ہیں کیا
بھوک کی شدت یہ کرتی ہے سوال
میرے جیسے شاعروں کی زندگی
نہ تو ماضی ہے نہ مستقبل نہ حال
زندگی میں سب کے سب الجھے ہوئے
زندگی ہے بھی بہت مشکل سوال
چھوڑ دے اب تیر و ترکش چھوڑ دے
گفتگو سے مسئلے کا حل نکال