اے خدائے جنوں خدا حافظ
اے خدائے جنوں خدا حافظ
بندگی کے فسوں خدا حافظ
جن لبوں سے تمہیں دیا بوسہ
کیسے ان سے کہوں خدا حافظ
ظاہراً ایک لمس تھا اس کا
زخم ہائے دروں خدا حافظ
چشم نم کی ہوا مبارک ہو
اے مرے دل کے خوں خدا حافظ
تیرا جانا عجیب لگتا تھا
اب حمایت میں ہوں خدا حافظ
حالت رقص میں ہے ٹھہراؤ
اضطراب و سکوں خدا حافظ
تم مجھے سن کے ان سنی کرنا
لاکھ کہتا رہوں خدا حافظ
میں محبت کی آنکھ سے نکلا
آخری اشک ہوں خدا حافظ