ادھورے خواب شیریں احمد 07 ستمبر 2020 شیئر کریں سب کچھ ہوتے ہوئے بھی کچھ نہیں پاس ادھورے ہیں خواب ادھوری ہے پیاس نہ کوئی حسرت باقی اور نہ ہے کوئی آس عجب تماشے دکھاتی ہے زندگی رچاتی ہے روز نیا کوئی راس