اداؤں میں ان کی وفا مانگتا ہوں

اداؤں میں ان کی وفا مانگتا ہوں
خدا سے یہی اک دعا مانگتا ہوں


تری ذات میں اب سمونا ہے خود کو
میں تیرا تصور سدا مانگتا ہوں


فضا کو معطر بنانا ہے مجھ کو
ترے گیسوؤں کی ہوا مانگتا ہوں


ازل سے ابد تک ہے انساں پریشاں
رہے مطمئن یہ دعا مانگتا ہوں


نظرؔ کو کفن کی ضرورت نہیں ہے
تمہارے کرم کی ردا مانگتا ہوں