آہ بیگانۂ اثر تو نہیں
آہ بیگانۂ اثر تو نہیں
وہ بھی اب مجھ سے بے خبر تو نہیں
سونی سونی پڑی ہے بزم جمال
منتظر سب ہیں منتظر تو نہیں
راستے کر رہے ہیں سرگوشی
جذبہ پابند راہبر تو نہیں
کاٹ دیں اک امید فردا پر
زندگی اتنی مختصر تو نہیں
صرف گرد سفر ہے اے یارو
کہکشاں ان کی رہ گزر تو نہیں
جانے کب ٹوٹ جائے تار نفس
رشتۂ عمر معتبر تو نہیں
اے حیاتؔ آئینہ ہوں کیا جلوے
سب یہاں صاحب نظر تو نہیں