آفاق سے استاد یگانہ اٹھا

آفاق سے استاد یگانہ اٹھا
مضموں کے جواہر کا خزانہ اٹھا
انصاف کا نوحہ ہے یہ بالائے زمیں
سرتاج فصیحان زمانہ اٹھا