زندگی تیرے ناکام لوگوں نے
زندگی تیرے ناکام لوگوں نے
تو مشکلوں سے ہمیشہ گزارا کیا
ریگزاروں میں بیٹھے سلگتے ہوئے
خواب بنتے رہے درد چنتے رہے
دل کے پاگل سروں پر اداسی کے ہی گیت سنتے رہے
سر کو دھنتے رہے
گیت گاتے ہوئے زخم بنتے ہوئے خواب چنتے ہوئے
دشت در دشت جیون کی گٹھری اٹھائے ہی چلتے رہے
سانس کی دھونکنی یوں ہی چلتی رہی
کچھ خبر ہی نہیں ہو سکی تھی کہ کب سر پہ شام آ گئی
زندگی تیرے بارے میں اب کیا کہوں
کس کے حصے میں آنے کی خواہش ہوئی
کس کے کام آ گئی