زندگی کا کوئی حس کیسے ادا کرتے ہیں

زندگی کا کوئی حس کیسے ادا کرتے ہیں
جو محبت نہیں کرتے ہیں وہ کیا کرتے ہیں


درس عبرت ہے دم صبح نزول شبنم
گلستاں روتا ہے اور پھول ہنسا کرتے ہیں


طالبان کرم یار طلب سے پہلے
اپنے دامن کی طرف دیکھ لیا کرتے ہیں


ان کی مرضی ہے ہمیں یاد کریں یا نہ کریں
ہم بہ ہر حال انہیں یاد کیا کرتے ہیں


زندہ درگور ہوں میں کثرت آلام سے کیفؔ
لوگ پھر بھی مرے جینے کی دعا کرتے ہیں