زندگی دشت بلا ہو جیسے

زندگی دشت بلا ہو جیسے
تجھ کو پانے کی سزا ہو جیسے


تیرے چہرے کا سمٹ کر کھلنا
میری آنکھوں کی دعا ہو جیسے


ایک دشمن سا ترا تن جانا
مظہر خوے وفا ہو جیسے


سب تری مدح پہ مجبور ہوئے
حرف حق گوئی خطا ہو جیسے