ذکر گاندھی
ایک آدھ سال سے ہے فضا ملک کی کچھ اور
غالب صدی کے بعد ہے گاندھی صدی کا دور
گاندھی کو کون ایسا ہے جو جانتا نہ ہو
عزت کے ساتھ ان کو بڑا مانتا نہ ہو
باپو تو ان کو پیار سے کہتے ہیں آج بھی
ہر دل پہ سچ جو پوچھئے ہے ان کا راج بھی
دم سے انہیں کے دور غلامی ہوا تمام
آسانی میں بدل گیا دشوار تھا جو کام
اس رہبر عظیم نے ہم کو وہ بل دئے
انگریز ملک چھوڑ کے خاموش چل دئے
سچ اور اس کے ساتھ اہنسا کی دھوم ہے
دنیا کا اب سمادھی پہ ان کی ہجوم ہے
ہر شخص سرنگوں ہے بڑے احترام سے
عادلؔ یہ قدر ہوتی ہے بے لوث کام سے