ذرات کے جوہر میں احسان خدا تم ہو

ذرات کے جوہر میں احسان خدا تم ہو
یہ میری انا کیا ہے عرفان خدا تم ہو


ہر قطرۂ شبنم میں ہر رنگ گل تر میں
یا جان خدا تم ہو یا شان خدا تم ہو


ظاہر میں مذاہب ہیں باطن میں تمہی تم ہو
انجیل ہو گیتا ہو قرآن خدا تم ہو


تا حد افق ہر سو جلوے ہی تمہارے ہیں
وسعت میں خلاؤں کی اعلان خدا تم ہو


دنیا میں یہ جو کچھ ہے سب کس کا کرشمہ ہے
تم رونق عالم ہو فیضان خدا تم ہو


تاروں کے اجالوں میں دنیا کے نظاروں میں
تخلیق کا مقصد ہو ارمان خدا تم ہو


تم شمع ہدایت ہو تم نور کا ہالہ ہو
سر تا پا حقیقت ہو ایمان خدا تم ہو