غم بھلانے کا ہمیں کوئی بہانا تو ملے
غم بھلانے کا ہمیں کوئی بہانا تو ملے شب فرقت کا ہر اک لمحہ سہانا تو ملے مندر و مسجد و معبد ہو کہ مے خانہ ہو سر جھکانے کے لئے کوئی ٹھکانہ تو ملے بزم خاموش کی آہٹ ہو کہ پت جھڑ کا سکوں عیش و غم ہم کو یہاں شانہ بہ شانہ تو ملے یہ تسلی سہی یاد آئی تو وہ بھی آئے میرے احساس غم دل کا نشانا ...