ذرا سی بات پر صید غبار یاس ہونا

ذرا سی بات پر صید غبار یاس ہونا
ہمیں برباد کر دے گا بہت حساس ہونا


مسلسل کوئی سرگوشی ہمکتی ہے لہو میں
میسر ہی نہیں ہوتا پر اپنے پاس ہونا


سبھی سینوں میں تیری نوبتوں کی گونج لیکن
تری دھن کا کسی دل کی نوائے خاص ہونا


ہماری شوق راہوں پر کبھی دیکھے گی دنیا
تمہارے پتھروں کا گوہر و الماس ہونا


ادھر بھی تو اسے اک دن اٹھانی ہیں نگاہیں
ہمیں بھی تو کبھی ہونے کا ہے احساس ہونا


کسی موسم تو اپنے بادبانوں پر بھی عالؔی
لکھیں گے آشنا جھونکے ہوا کا راس ہونا