یہاں مضافات میں
یہاں مضافات میں اس وقت
ٹھیک اس وقت
جب زمینی گھڑیاں صبح کے ساڑھے سات بجا رہی ہیں
ایک پہیہ بنایا جا رہا ہے
لکڑی کے تختوں کو گولائی دینا معمولی کام نہیں
اپنے وسط سے باہر پھوٹتی ہوئی روشنی
عورت کے برہنہ جسم کے بعد یہ پہلا منظر ہے
جس نے مجھے روک لیا ہے
اور میں بھول گیا ہوں کہ سیارے پر کوئی موسم بھی ہے
اور میرا ایک نام بھی ہے
پہیوں کی ایک جوڑی دروازے سے لگی کھڑی ہے
گاڑی بان آئے گا اور اسے لے جائے گا
گاڑی بان آئے گا اور یہ پھول لے جائے گا۔۔۔