نظم

پھول پانی پر کھلا مری موجودگی کا
سلطنت صبح بہاراں کی
بہت نزدیک سے آواز دیتی ہے
سبک رفتار
پیہم گھومتے پہیے
گراں خوابی سے جاگے
آفتابی پیرہن کا گھیر دیواروں کو چھوتا
پیار کرتا
رقص فرماتا
ارے!!!
سورج نکل آیا.....