یاد
میرے گھر کے آنگن میں
یہ پیڑ گھنیرا کیسا ہے
اس کی شاخوں سے ہر لمحہ زہر ٹپکتا رہتا ہے
خون جگر سے
ننھی ننھی کلیاں جب سبھی آتی ہیں
ان کا خوں ہو جاتا ہے
پل بھر میں مرجھا جاتی ہیں
اس کی شاخوں سے ہر لمحہ زہر ٹپکتا رہتا ہے
سخت پریشاں حیراں ہوں
اس کروٹ کے دیکھ چکا ہوں
یہ ویسے کا ویسا ہے
میرے گھر کے آنگن میں یہ پیڑ گھنیرا کیسا ہے