وقت ظالم ہے اجازت نہیں دیتا مجھ کو
وقت ظالم ہے اجازت نہیں دیتا مجھ کو
خود سے ملنے کی بھی فرصت نہیں دیتا مجھ کو
کیا خطا مجھ سے ہوئی ہے کہ زمانہ یارو
میرے پرکھوں کی امانت نہیں دیتا مجھ کو
وہ بہر حال مری بھوک مٹا دیتا ہے
سر چھپانے کے لئے چھت نہیں دیتا مجھ کو
اب تو منصف بھی ہے سازش میں برابر کا شریک
بے گنہ ہوں پہ ضمانت نہیں دیتا مجھ کو