ان کے رخ پہ دیکھ کر آنچل ہوا
ان کے رخ پہ دیکھ کر آنچل ہوا
اور پاگل ہو گئی پاگل ہوا
دھجیاں میرے گریباں کی لیے
ان کے کوچے میں ذرا تو چل ہوا
نکہت گل لے کے اپنے ساتھ ساتھ
جانب صحرا چلی چنچل ہوا
آسماں پہ چھا گئی کالی گھٹا
لے اڑی کس آنکھ کا کاجل ہوا
برگ و گل سیفیؔ زمیں پہ آ گئے
یوں چلی صحن چمن میں کل ہوا